Jawahir-ul-Quran - Al-Muminoon : 78
وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَنْشَاَ لَكُمُ السَّمْعَ وَ الْاَبْصَارَ وَ الْاَفْئِدَةَ١ؕ قَلِیْلًا مَّا تَشْكُرُوْنَ
وَهُوَ : اور وہ الَّذِيْٓ : وہی جس نے اَنْشَاَ لَكُمُ : بنائے تمہارے لیے السَّمْعَ : کان وَالْاَبْصَارَ : اور آنکھیں وَالْاَفْئِدَةَ : اور دل (جمع) قَلِيْلًا : بہت ہی کم مَّا تَشْكُرُوْنَ : جو تم شکر کرتے ہو
اور اسی نے بنا دیے تمہارے کان66 اور آنکھیں اور دل تم بہت تھوڑا حق مانتے ہو
66:۔ حصہ دوم۔ نفی شرک اعتقادی پر عقلی دلیلیں۔ ایک تفصیلی اور تین علی سبیل الاعتراف من الخصم۔ ” وھو الذی انشا لکم الخ “ پہلی تفصیل عقلی دلیل برائے نفی شرک اعتقادی سننے، دیکھنے اور سوچنے کی قوتیں اللہ تعالیٰ ہی نے عطا فرمائی ہیں لیکن انسان نہ ان نعمتوں سے کام لیتا ہے اور نہ ان کا شکر ادا کرتا ہے کہ توحید کے دلائل کو دیکھ سن کر اور ان میں غور و فکر کر کے ان کو تسلیم کرلے ان قوتوں کو صحیح استعمال کرنا ہی ان کا شکر ہے۔ ” وھوَ الذی یحی و یمیت الخ “ زندگی اور موت اسی کے قبضہ و اختیار میں ہے اور رات دن کا اختلاف یعنی رات دن کی آمدو رفت اور ان کی کمی بیشی بھی اسی کے تصرف میں ہے۔ ’‘ افلا تعقلون “ کیا تم اب بھی اصل حقیقت کو نہیں سمجھ سکتے کہ جس قادر وقیوم نے سب کو پیدا کیا ہے ہر ایک کو سننے دیکھنے اور سوچنے کی قوتیں دی ہیں۔ موت وحیات اور سارا نظام عالم جس کے قبضہ میں ہے وہی سب کا کارساز ہے۔ وہ وحدہ لاشریک ہے عبادت اور پکار میں اس کا کوئی شریک نہیں اور وہ حشر ونشر پر بھی قادر ہے ” افلا تعقلون “ کنہ قدرتہ و ربوبیتہ ووحدانیتہ و انہ لا یجوز ان یکون لہ شریک من خلقہ و انہ اقادر علی البعث (قرطبی ج 12 ص 144) ۔
Top