Taiseer-ul-Quran - Al-Fath : 24
اِنْ هٰذَاۤ اِلَّا خُلُقُ الْاَوَّلِیْنَۙ
اِنْ ھٰذَآ : نہیں ہے اِلَّا : مگر خُلُقُ : عادت الْاَوَّلِيْنَ : اگلے لوگ
اور کچھ نہیں یہ باتیں عادت ہے اگلے لوگوں کی53
53:۔ ” خلق، یعنی عادت۔ یہ عالیشان محل بنانا اور یادگاریں تعمیر کرنا اور دنیوی نعمتوں سے متمتع ہونا یا ایسا توحید کا وعظ سننا سنانا کوئی نئی بات نہیں بلکہ یہ تو ایک پرانی ریت اور ڈگر ہے جس پر پہلے لوگ چلے آرہے ہیں۔ تم سے پہلے کئی وعظ سنانے والے آئے مگر ہمارے باپ دادا اپنے دین پر قائم رہے اور ہم بھی ان کے دین پر قائم ہیں۔ وہ آئے اور چلے گئے، ہم بھی آئے ہیں اور آخر مرجائیں گے یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہے گا۔ کوئی حشر و نشر نہیں اور نہ کوئی جزاء و سزا ہے۔ ما ھذا الذی نحن علیہ من الدین الا خلق الاولین و عادتھم کانوا بہ یدینون و نحن بہم مقتدون او ما ھذا الذی نحن علیہ من الحیاۃ والموت الا عادۃ لم یزل علیہا الناس فی قدیم الدھر او ما ھذا الذی جئت بہ من الکذب الاعادۃ الاولین کانوا یلفقون مثلہ ویسطرونہ (کبیر ج 6 ص 536) ۔
Top