Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 137
اِنْ هٰذَاۤ اِلَّا خُلُقُ الْاَوَّلِیْنَۙ
اِنْ ھٰذَآ : نہیں ہے اِلَّا : مگر خُلُقُ : عادت الْاَوَّلِيْنَ : اگلے لوگ
یہ تو اگلوں ہی کے طریق ہیں
تعمیر و تخریب تو پہلے سے چلتی رہی ہے : 137، 138: اِنْ ھٰذَا اِلَّا خُلُقُ الْاَوَّلِیْنَ (یہ تو پہلے لوگوں کی عادت ہی ہے) یعنی ہم جس زندگی میں رہ رہے ہیں۔ اس میں موت وحیات و تعمیر و تخریب یہ آباء اولین کی عادت چلی آرہی ہے۔ نمبر 2۔ جس پر ہم ہیں یہ دین اباء اولین ہے۔ اِلَّا خَلُقُ الْاَوَّلِیْنَ یہ مکی بصری، یزید و علی نے پڑھا یہ جو کچھ تو لایا ہے یہ پہلے لوگوں کی گھڑنت ہے۔ اور دعوی نبوت کرنے والوں کا کذب ہے جیسا کہ ارشاد الٰہی ہے اساطیر الاولین ] الانعام : 25[ نمبر 2۔ ہماری پیدائش پہلے لوگوں کی پیدائش کی طرح ہے ہم مرتے اور زندہ رہتے ہیں۔ وَمَانَحْنُ بِمُعَذَّبِیْنَ (اور ہمیں عذاب نہ دیا جائے گا۔ ) دنیا میں اور بعث و حساب کا تو وجود ہی نہیں ہے۔
Top