Jawahir-ul-Quran - An-Naml : 43
وَ صَدَّهَا مَا كَانَتْ تَّعْبُدُ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ١ؕ اِنَّهَا كَانَتْ مِنْ قَوْمٍ كٰفِرِیْنَ
وَصَدَّهَا : اور اس نے اس کو روکا مَا : جو كَانَتْ تَّعْبُدُ : وہ پرستش کرتی تھی مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوائے اِنَّهَا : بیشک وہ كَانَتْ : تھی مِنْ قَوْمٍ : قوم سے كٰفِرِيْنَ : کافروں
اور روک دیا اس کو ان چیزوں سے جو پوجتی تھی اللہ کے سوا37 البتہ وہ تھی منکر لوگوں میں
37:۔ ماکانت تعبد الخ جملہ صدھا کا فاعل ہے یعنی قدیم دستور کے مطابق ستاروں کی پرستش نے اس کو توحید سے روک رکھا تھا۔ اس کی پیدائش اور نشو و نما چونکہ مشرکین میں ہوئی تھی اس لیے اس ماحول نے اس کو اب تک اسلام کی آغوش میں آنے سے روکے رکھا۔ صدھا عن التقدم الی الاسلام عبادۃ الشمس و نشؤھا بین اظھر الکفرۃ (مدارک ج 3 ص 163) ۔ یا صد کا فاعل حضرت سلیمان (علیہ السلام) ہیں۔ ماکانت سے پہلے حرف جار مقدر ہے یعنی انہوں نے اس کو سورج پرستی سے روک دیا۔ وصدھا اللہ او سلیمان عما کانت تعبد بتقدیر حرف الجار (کبیر ج 6 ص 568) ۔
Top