Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 113
لَیْسُوْا سَوَآءً١ؕ مِنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ اُمَّةٌ قَآئِمَةٌ یَّتْلُوْنَ اٰیٰتِ اللّٰهِ اٰنَآءَ الَّیْلِ وَ هُمْ یَسْجُدُوْنَ
لَيْسُوْا : نہیں سَوَآءً : برابر مِنْ : سے (میں) اَھْلِ الْكِتٰبِ : اہل کتاب اُمَّةٌ : ایک جماعت قَآئِمَةٌ : قائم يَّتْلُوْنَ : وہ پڑھتے ہیں اٰيٰتِ اللّٰهِ : اللہ کی آیات اٰنَآءَ الَّيْلِ : اوقات۔ رات وَھُمْ : اور وہ يَسْجُدُوْنَ : سجدہ کرتے ہیں
وہ سب برابر نہیں اہل کتاب میں ایک فرقہ ہے سیدھی راہ پر پڑھتے ہیں آیتیں اللہ کی راتوں کے وقت اور وہ سجدے کرتے ہیں171
171 یہ استیناف لَیْسُوْا سَوَاءً کا بیان ہے۔ اُمَّةٌ قَائِمَةٌ سے مراد یہ ہے کہ وہ توحید اور دین اسلام پر ثابت قدم ہیں۔ ان کا ایمان نہایت مضبوط ہے۔ ان کے دل شک و اضطراب سے خالی ہیں اور وہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور بندگی پر قائم ہیں۔ انھا ثابتۃ علی التمسک بالدین الحق ملازمۃ لہ غیر مضطربۃ فی التمسک بہ (کبیر ص 45 ج 3) ای امۃ مستقیمۃ علی طاعۃ اللہ تعالیٰ ثابتۃ علی امرہ الخ (روح ص 33 ج 4) اور یَتْلُوْنَ آیَاتِ اللہِ الخ قال الشیخ ای یبینون التوحید ویسجدون للہ خاصۃ یعنی وہ توحید بیان کرتے اور صرف اللہ ہی کو سجدہ کرتے ہیں یا اس سے کثرت نماز کی طرف اشارہ ہے۔ یعنی وہ راتوں کو اٹھ اٹھ کر نماز پڑھتے ہیں اور کثرت سے قرآن کی تلاوت کرتے ہیں۔ وَھُمْ یَسْجُدُوْنَ ، یَتْلُوْنَ کی ضمیر سے حال ہے اور یَسْجُدُوْنَ کے معنی یُصَلُّوْنَ کے ہیں کیونکہ تلاوت سجدے میں نہیں ہوتی۔ اور نماز سے تہجد کی نماز یا نماز عشاء مراد ہے۔ وعبر بالتلاوۃ فی ساعات اللیلین التھجد بالقرآن (بحر ص 34 ج 3) عبر بالسجود عن الصلاۃ لان التلاوۃ لا تکون فی السجود وقیلھی صلاۃ التھجد وقیلھی صلاۃ العشاء الخ (خازن ص 341 ج 1) ای یقیمون اللیل ویکثرون التھجد ویتلون القران فی صلواتھم (ابن کثیر ص 397 ج 1) ۔
Top