Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 16
اَلَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اِنَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَ قِنَا عَذَابَ النَّارِۚ
اَلَّذِيْنَ : جو لوگ يَقُوْلُوْنَ : کہتے ہیں رَبَّنَآ : اے ہمارے رب اِنَّنَآ : بیشک ہم اٰمَنَّا : ایمان لائے فَاغْفِرْ : سو بخشدے لَنَا : ہمیں ذُنُوْبَنَا : ہمارے گناہ وَقِنَا : اور ہمیں بچا عَذَابَ : عذاب النَّارِ : دوزخ
وہ جو کہتے ہیں اے رب ہمارے ہم ایمان لائے ہیں سو بخش دے ہم کو گناہ ہمارے اور بچا ہم کو دوزخ کے عذاب سے23
23 اَلَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ محل خبر میں ہے اور اَلْعِبَاد، لِلَّذِیْنَ اتَّقَوْا کی نعت یا اس سے بدل ہے۔ وان یکون فی حیز الخبر علی انہ تابع للذین اتقوا نعتا او بدلا (روح ج 3 ص 102) یعنی جن لوگوں کے لیے مذکورہ اخروی نعمتیں ہیں وہ اپنے ایمان اور اعمال پر نازاں و شاداں نہیں رہتے بلکہ ہر وقت اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی مغفرت طلب کرتے اور اس کی رحمت کی پناہ ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ مفسرین کرام نے لکھا ہے کہ اس آیت میں نفس ایمان پر طلب مغفرت کو متفرع کیا گیا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ نفس ایمان ہی سے بندہ اللہ کی رحمت ومغفرت اور جہنم سے رستگاری کا مستحق ہوجاتا ہے اور باقی طاعات اس کیلئے موقوف علیہ نہیں ہیں۔ دل ھذا علی ان العبد بمجرد الایمان یستوجب الرحمۃ والمغفرۃ من اللہ تعالیٰ (کبیر ج 2 ص 622، کذا فی الروح ج 3 ص 102، البحر ج 2 ص 399)
Top