Jawahir-ul-Quran - Az-Zumar : 62
اَللّٰهُ خَالِقُ كُلِّ شَیْءٍ١٘ وَّ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ وَّكِیْلٌ
اَللّٰهُ : اللہ خَالِقُ : پیدا کرنے والا كُلِّ شَيْءٍ ۡ : ہر شے وَّهُوَ : اور وہ عَلٰي : پر كُلِّ : ہر شَيْءٍ : شے وَّكِيْلٌ : نگہبان
اللہ بنانے والا ہے59 ہر چیز کا اور وہ ہر چیز کا ذمہ لیتا ہے
59:۔ ” اللہ خالق الخ “ یہ ساتویں عقلی دلیل اور دلائل سابقہ کے لیے بمنزلہ ثمرہ ہے۔ پہلی چار دلیلوں کا حاصل یہ تھا کہ ہر چیز کا خالق اللہ تعالیٰ ہے۔ پانچویں دلیل کا حاصل یہ تھا کہ بندوں کی ارواح اللہ کے قبضے میں ہیں اور وہی سب کا محافظ ہے۔ چھٹی دلیل کا خالصہ یہ تھا کہ روزی رساں بھی اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ روزی کی فراخی اور تنگی اسی کے اختیار میں ہے۔ ساتویں دلیل میں فرمایا کہ ہر چیز کا کالق بھی وہی ہے۔ اور ہر چیز کا محافظ اور نگہبان بھی وہی ہے۔ اور زمین و آسمان کے خزانوں کی کنجیاں بھی اسی کے قبضے میں ہیں۔ اس کائنات میں وہی متصرف و مختار اور قادر علی الاطلاق ہے۔ لا یملک امرھا ولا یتمکن من التصرف فیہا غیرہ (بیضاوی) مقالید السموات خزائن الرحمۃ والرزق والمطر ومقالید الارض النبات (خازن ج 6 ص 83) ۔ یعنی لہ مفاتیح خزائن السموات والارض، بیدہ ملکوتہا لایتمکن من التصرف فیہا غیرہ (مظہری ج 8 ص 20) ۔
Top