Jawahir-ul-Quran - An-Najm : 24
اَمْ لِلْاِنْسَانِ مَا تَمَنّٰى٘ۖ
اَمْ لِلْاِنْسَانِ : یا انسان کے لیے ہے مَا تَمَنّٰى : جو وہ تمنا کرے
کہیں آدمی کو ملتا ہے جو کچھ چاہے،13
13:۔ ” ام للانسان۔ الایۃ “ ” ام “ منقطعہ ہے اور استفہام انکار کے لیے ہے (بیضاوی) ۔ یعنی یہ نہیں ہوسکتا کہ انسان جس چیز کی آرزو اور تمنا کرے وہ اسے مل جائے یا اس کی تمنا کے مطابق ہوجائے لہذا یہ ہرگز نہیں ہوسکتا کہ مشرکین اپنی خواہشات سے لات و منات اور عزی وغیرہا کو معبود، کارساز، حاجت روا اور سفارشی بنا لیں تو ان کے بنانے سے وہ یہ سب کچھ بن جائیں اور ان کی یہ تمنا اور آرزو پوری ہوجائے کہ یہ معبود خدا کی بارگاہ میں ان کی سفارش کریں اور قرب خداوندی کا وسیلہ بنیں۔ ای لیست الاشیاء والشھوات تحصل بالامانی بل اللہ الامر وقولکم ان الہتکم تشفع و تقرب زلفی لیس لکم ذلک (بحر ج 8 ص 163) ۔ والمراد نفی ان یکون للکفرۃ ما کانوا یطمعون فیہ من شفاعۃ الالہۃ والظفر بالحسنی عند اللہ تعالیٰ یوم القیامۃ (روح ج 27 ص 58) ۔
Top