Jawahir-ul-Quran - Al-Qalam : 52
وَ كَمْ مِّنْ مَّلَكٍ فِی السَّمٰوٰتِ لَا تُغْنِیْ شَفَاعَتُهُمْ شَیْئًا اِلَّا مِنْۢ بَعْدِ اَنْ یَّاْذَنَ اللّٰهُ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یَرْضٰى
وَكَمْ مِّنْ مَّلَكٍ : اور کتنے ہی فرشتے ہیں فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں لَا : نہ تُغْنِيْ شَفَاعَتُهُمْ : کام آئے گی ان کی سفارش شَيْئًا : کچھ بھی اِلَّا مِنْۢ بَعْدِ : مگر اس کے بعد اَنْ يَّاْذَنَ اللّٰهُ : کہ اجازت دے اللہ لِمَنْ يَّشَآءُ : جس کے لیے چاہے وَيَرْضٰى : اور وہ راضی ہوجائے
اور بہت فرشتے ہیں آسمانوں میں15 کچھ کام نہیں آتی ان کی سفارش مگر جب حکم دے اللہ جس کے واسطے چاہے اور پسند کرے
15:۔ ” وکم من ملک۔ الایۃ “ یہ سورت کے دوسرے دعوے کا اعادہ ہے۔ اللہ کے بیشمار فرشتے جو آسمانوں میں رہتے ہیں اور ہر وقت اللہ کی عبادت میں مصروف اور اس کی اطاعت پر کمر بستہ ہیں، اس قرب و تقدس کے باوجود وہ بھی اللہ کے اذن کے بغیر کسی کی سفارش نہیں کرسکتے، اس لیے وہ بھی شفیع قاہر نہیں ہیں بلکہ اللہ کے حکم کے پابند ہیں۔ فرشتے صرف ان لوگوں کی شفاعت کریں گے جن کی شفاعت اللہ کو پسند ہوگی اور وہ صرف اہل توحید ہیں جن سے گناہ سردزد ہوئے۔ مشرکین کے حق تو فرشتوں کو شفاعت کی اجازت ہی نہیں ملے گی۔ لمن یشاء ویرضی ای من اھل التوحید (معالم و خازن ج 6 ص 264) ۔
Top