Jawahir-ul-Quran - Al-Qalam : 49
لَوْ لَاۤ اَنْ تَدٰرَكَهٗ نِعْمَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ لَنُبِذَ بِالْعَرَآءِ وَ هُوَ مَذْمُوْمٌ
لَوْلَآ : اگر نہ ہوتی یہ بات اَنْ تَدٰرَكَهٗ : کہ پالیا اس کو نِعْمَةٌ : ایک نعمت نے مِّنْ رَّبِّهٖ : اس کے رب کی طرف سے لَنُبِذَ : البتہ پھینک دیا جاتا بِالْعَرَآءِ : چٹیل میدان میں وَهُوَ : اور وہ مَذْمُوْمٌ : مذموم ہوتا
اگر نہ سنبھالتا24 اس کو احسان تیرے رب کا تو پھینکا گیا ہی تھا چٹیل میدان میں الزام کھا کر
24:۔ ” لولا ان تدار کہ “ اگر اللہ کی نعمت و رحمت اس کی دستگیری نہ کرتی تو اسے کرامت و حرمت سے محروم کر کے چٹیل میدان میں پھینک دیا جاتا، لیکن اللہ کی رحمت نے اس کی دستگیری کی، تو اللہ نے ان کے اعتراف اور تسبیح کی بدولت ان کے درجات میں مزید ترقی عطا فرمائی اور ان کو کاملین میں داخل فمایا۔ یہاں تک کہ اس کے بعد کوئی ان سے خلاف اولی کام سرزد نہ ہوا (من الصالحین) من الکاملین فی الصلاح بان عصمہ من ان یفعل ما ترکہ اولی (بیضاوی ج 2 ص 393) ۔
Top