Kashf-ur-Rahman - Al-Israa : 73
وَ قَالَتْ اُوْلٰىهُمْ لِاُخْرٰىهُمْ فَمَا كَانَ لَكُمْ عَلَیْنَا مِنْ فَضْلٍ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ۠   ۧ
وَقَالَتْ : اور کہیں گے اُوْلٰىهُمْ : ان کے پہلے لِاُخْرٰىهُمْ : اپنے پچھلوں کو فَمَا : پس نہیں كَانَ لَكُمْ : ہے تمہیں عَلَيْنَا : ہم پر مِنْ فَضْلٍ : کوئی بڑائی فَذُوْقُوا : چکھو الْعَذَابَ : عذاب بِمَا : اس کا بدلہ كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ : تم کماتے تھے (کرتے تھے)
اور ثمود کی طرف بھیجا ان کے بھائی صالح کو81 بولا اے میری قوم بندگی کرو اللہ کی کوئی نہیں تمہارا معبود اس کے سوا تم کو پہنچ چکی ہے دلیل تمہارے رب کی طرف سے یہ اونٹنی اللہ کی ہے تمہارے لیے نشانی سو اس کو چھوڑ دو کہ کھائے اللہ کی زمین میں اور اس کو ہاتھ نہ لگاؤ بری طرح پھر تم کو پکڑے گا عذاب دردناک
81: یہ تیسرا قصہ ہے اور یہ بھی تیسرے دعوی سے متعلق ہے جیسا کہ حضرت صالح (علیہ السلام) کے اس اعلان سے ظاہر ہے۔ “ یٰقَوْمِ اعْبُدُوْا اللّٰهَ مَ الَکُمْ مَا لَکُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُہٗ ” اے یری قوم صرف اللہ ہی کی عبادت کرو۔ اور صرف اسی کو پکارو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود اور کارساز نہیں اس کے بعد معجزہ ناقہ کا ذکر فرمایا کہ یہ انوٹنی اللہ کی طرف سے ایک معجزہ ہے اس کو تکلیف مت پہنچانا ورنہ اللہ کا عذاب آجائے گا۔ پھر ان کو اللہ کے انعامات یاد دلائے۔ “ سُھُوْلِھَا ” سھول، سھل کی جمع ہے یعنی ہموار زمین۔
Top