Kashf-ur-Rahman - Al-Anbiyaa : 89
وَ زَكَرِیَّاۤ اِذْ نَادٰى رَبَّهٗ رَبِّ لَا تَذَرْنِیْ فَرْدًا وَّ اَنْتَ خَیْرُ الْوٰرِثِیْنَۚۖ
وَزَكَرِيَّآ : اور زکریا اِذْ نَادٰي : جب اس نے پکارا رَبَّهٗ : اپنا رب رَبِّ : اے میرے رب لَا تَذَرْنِيْ : نہ چھوڑ مجھے فَرْدًا : اکیلا وَّاَنْتَ : اور تو خَيْرُ : بہتر الْوٰرِثِيْنَ : وارث (جمع)
اور زکریا (علیہ السلام) کا تذکرہ کیجئے جبکہ اس نے اپنے رب کو پکارا کہ اے میرے پروردگار ! مجھ کو اکیلا نہ چھوڑ اور تو سب وارثوں سے بہتر وارث ہے
(89) اور اے پیغمبر ! زکریا (علیہ السلام) کا بھی تذکرہ کیجئے جب کہ اس نے اپنے رب کو پکارا کہ اے میرے پروردگار مجھ کو اکیلا اور تنہا نہ چھوڑ اور تو ہی سب وارثوں سے بہتر وارث ہے۔ یعنی بےاولاد نہ رکھ اور حقیقی اور بہتر وارث تو ہی ہے ان کی دعا اور تفصیل سورة مریم میں گزر چکی ہے۔ حضرت زکریا (علیہ السلام) اذن کے بیٹے اور مانان کے پوتے اور بنی اسرائیل کے نبیوں میں سے ایک نبی ہیں۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی اولاد دے۔ 12
Top