Maarif-ul-Quran - Al-Ghaafir : 72
فِی الْحَمِیْمِ١ۙ۬ ثُمَّ فِی النَّارِ یُسْجَرُوْنَۚ
فِي : میں الْحَمِيْمِ : کھولتے ہوئے پانی ثُمَّ : پھر فِي النَّارِ : آگ میں يُسْجَرُوْنَ : وہ جھونک دئیے جائیں گے
جلتے پانی میں پھر آگ میں ان کو جھونک دیں
معارف و مسائل
يُسْحَبُوْنَ فِي الْحَمِيْمِ ڏ ثُمَّ فِي النَّارِ يُسْجَرُوْنَ۔ حمیم کھولتا ہوا گرم پانی ہے۔ اس آیت سے یہ مفہوم ہوتا ہے کہ اہل جہنم کو پہلے حمیم میں ڈالا جائے گا۔ اس کے بعد جحیم یعنی جہنم میں اور بظاہر اس سے یہ مفہوم ہوتا ہے کہ حمیم جہنم سے باہر کسی جگہ ہے۔ سورة صفت کی آیت (آیت) ثم ان مرجعھم لا الی الجحیم سے بھی یہی مفہوم ہوتا ہے کہ حمیم جہنم سے باہر کسی جگہ ہے اہل جہنم کو اس کا پانی پلانے کے لئے لایا جائے گا۔ پھر جہنم میں لوٹا دیا جائے گا۔ اور بعض آیات قرآنی سے معلوم ہوتا ہے کہ حمیم بھی جحیم ہی میں ہے جیسے (آیت) ھذہ جہنم التی یکذب بھا المجرمون یطوفون بینھا وبین حمیم ان۔ اس میں تصریح ہے کہ حمیم بھی جہنم کے اندر ہے۔
غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان دونوں باتوں میں کوئی تضاد وتعارض نہیں۔ جہنم ہی کے بہت سے طبقات ہوں گے جن میں قسم قسم کے عذاب ہوں گے۔ انہیں میں ایک طبقہ حمیم کا بھی ہوسکتا ہے جس کو بوجہ ممتاز اور الگ ہونے کے جہنم سے خارج بھی کہا جاسکتا ہے اور چونکہ یہ بھی ایک طبقہ جہنم ہی کا ہے اس لئے اس کو جہنم بھی کہا جاسکتا ہے۔ ابن کثیر نے فرمایا کہ اہل جہنم زنجیروں میں جکڑے ہوئے کبھی کھینچ کر حمیم میں ڈال دیئے جاویں گے کبھی جحیم میں۔
Top