Anwar-ul-Bayan - Al-Ghaafir : 72
فِی الْحَمِیْمِ١ۙ۬ ثُمَّ فِی النَّارِ یُسْجَرُوْنَۚ
فِي : میں الْحَمِيْمِ : کھولتے ہوئے پانی ثُمَّ : پھر فِي النَّارِ : آگ میں يُسْجَرُوْنَ : وہ جھونک دئیے جائیں گے
یعنی کھولتے ہوئے پانی میں پھر آگ میں جھونک دئیے جائیں گے
(40:72) الحمیم : ح م م مادہ۔ حمیم کے معنی سخت گرم پانی کے ہیں۔ اور جگہ قرآن مجید میں ہے وسقوا ماء حمیما (47:15) اور ان کو کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا۔ تشبیہ کے طور پر پسینہ کو بھی حمیم کہا جاتا ہے اور حمام کو حمام اس لئے کہا جاتا ہے کہ اس میں گرم پانی موجود ہوتا ہے یا یہ کہ وہ پسینہ آور ہوتا ہے۔ مجازا قریبی رشتہ دار اور گہرے درست کو بھی حمیم کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے رشتہ داروں یا اپنے دوست کی حمایت میں گرم ہوجاتا ہے۔ فی النار : ای فی نار جھنم دوزخ کی آگ میں۔ سیجرون : مضارع مجہول جمع مذکر غائب۔ سجر (باب نصر) مصدر۔ تپائے جائیں گے۔ جھونکے جائیں گے۔ السجر کے اصل معنی زور سے آگ بھڑ کانے کے ہیں اور سجرت التنور کے معنی ہیں۔ میں نے تنور جلایا۔ یا تنور کو ایندھن سے بھر دیا (جلانے کے لئے) ۔ یہاں بھی یسجرون کے معنی ہیں ای یطرحون فیہا ویکونون وقودا لہا۔ وہ دوزخ میں پھینکے جائیں گے اور اس کا ایندھن بن جائیں گے۔ اسی سے ہے واذا البحار سجرت (81:6) جب دریا آگ سے بھڑکا دئیے جائیں گے
Top