Maarif-ul-Quran - At-Tur : 6
وَ الْبَحْرِ الْمَسْجُوْرِۙ
وَالْبَحْرِ : اور سمندر کی الْمَسْجُوْرِ : جو موجزن ہے
اور ابلتے ہوئے دریا کی
وَالْبَحْرِ الْمَسْجُوْرِ ، بحر سے مراد سمندر اور مسجور سجر سے مشتق ہے جو کئی معنی کے لئے استعمال ہوتا ہے، ایک معنی آگ بھڑکانے کے بھی ہیں، بعض حضرات مفسرین نے اس جگہ یہی معنی لئے کہ قسم ہے سمندر کی جو آگ بنادیا جائے گا، اس میں اشارہ اس طرف ہے کہ قیامت کے روز سارا سمندر آگ بن جائے گا جیسا کہ دوسری آیت میں ہے (وَاِذَا الْبِحَارُ سُجِّرَتْ) یعنی چاروں طرف کے سمندر آگ بن کر میدان حشر میں جمع ہونے والے انسانوں کے محیط ہوجائیں گے، یہی معنی حضرت سعید بن مسیب نے حضرت علی سے نقل کئے ہیں، حضرت ابن عباس اور سعید بن مسیب، مجاہد، عبید اللہ بن عمیر نے بھی یہی تفسیر کی ہے (ابن کثیر)
حضرت علی سے کسی یہودی نے پوچھا کہ جہنم کہاں ہے ؟ تو آپ نے فرمایا سمندر ہے، یہودی نے بھی جو کتب سابقہ کا عالم تھا اس کی تصدیق کی (قرطبی) اور حضرت قتادہ وغیرہ نے مسجور کے معنی مملو کے کئے ہیں، یعنی پانی سے بھرا ہوا، ابن جریر نے اسی معنی کو اختیار کیا (ابن کثیر) یہی معنی خلاصہ تفسیر میں اوپر بیان ہوئے ہیں۔
Top