Anwar-ul-Bayan - Yunus : 2
اَفَلَمْ یَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَتَكُوْنَ لَهُمْ قُلُوْبٌ یَّعْقِلُوْنَ بِهَاۤ اَوْ اٰذَانٌ یَّسْمَعُوْنَ بِهَا١ۚ فَاِنَّهَا لَا تَعْمَى الْاَبْصَارُ وَ لٰكِنْ تَعْمَى الْقُلُوْبُ الَّتِیْ فِی الصُّدُوْرِ
اَفَلَمْ يَسِيْرُوْا : پس کیا وہ چلتے پھرتے نہیں فِي الْاَرْضِ : زمین میں فَتَكُوْنَ : جو ہوجاتے لَهُمْ : ان کے قُلُوْبٌ : دل يَّعْقِلُوْنَ : وہ سمجھنے لگتے بِهَآ : ان سے اَوْ : یا اٰذَانٌ : کان (جمع) يَّسْمَعُوْنَ : سننے لگتے بِهَا : ان سے فَاِنَّهَا : کیونکہ درحقیقت لَا تَعْمَى : اندھی نہیں ہوتیں الْاَبْصَارُ : آنکھیں وَلٰكِنْ : اور لیکن (بلکہ) تَعْمَى : اندھے ہوجاتے ہیں الْقُلُوْبُ : دل (جمع) الَّتِيْ : وہ جو فِي الصُّدُوْرِ : سینوں میں
کیا لوگوں کو تعجب ہوا کہ ہم نے انہی میں سے ایک مرد کو حکم بھیجا کہ لوگوں کو ڈر سنا دو اور ایمان لانے والوں کو خوشخبری دے دو کہ ان کے پروردگار کے ہاں انکا سچا درجہ ہے (ایسے شخص کی نسبت) کافر کہتے ہیں کہ یہ تو صریح جادوگر ہے۔
اکان للناس عجبا۔ میں ا استفہام انکاری کے لئے ہے۔ کیا لوگوں کو یہ بات بہت ہی عجیب نظر آتی ہے (حالانکہ اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں ہے) الناس سے مراد کفار عرب ہیں۔ رجل۔ سے مراد محمد ﷺ ہیں ۔ الی رجل منہم ای الیٰ بشر من جنسہم۔ انہیں کی جنس سے ایک فرد۔ انذر۔ انذار سے امر واحد مذکر حاضر۔ تو ڈرا۔ انذر الناس میں الناس سے مراد جمیع الناس ہیں۔ قدم صدق۔ مضاف مضاف الیہ ان کا اسم ہونے کی وجہ سے منصوب ہے۔ قدم بمعنی پاؤں اور صدق کے معنی ہیں سچائی۔ قوت۔ خیر۔ خلوص۔ شرف۔ فضیلت۔ قدم صدق کے مختلف معانی کئے گئے ہیں :۔ (1) القدم ۔ السابقۃ۔ والمعنی انھم قد سبق لہم عند اللہ خیر (رازی) یعنی القدم کے معنی السابقۃ ہیں اور آیت کے معنی ہیں ان کے لئے اللہ کے حضور ایسی خیر مقدر ہے جس میں انہیں ترجیح دی جائے گی۔ (2) ان لہم اجر احسنا۔ ان کے لئے نیک اجر ہے (مجمع البیان۔ مظہری) (3) ان لہم منزلۃ رفیعۃ۔ ان کے لئے بلند مرتبہ ہے (کشاف ، بیضاوی۔ زجاج۔ روح المعانی) (4) ان لہم مقام صدق۔ ان کے لئے فضیلت کا مقام ہے (کشاف) (5) قدم صدق۔ سے مراد اعمال صالحہ ہیں۔ اور قدم سے کنایۃ مراد عمل ہے جو اقدام کے نتیجہ میں پیدا ہوتا ہے جس طرح کنایۃً نعمت کو ید (ہاتھ) کے لفظ سے بیان کردیتے ہیں اس صورت میں اس کے معنی ہوں گے : ان کے لئے اللہ کے حضور وہ اعمال صالحہ ہوں گے۔ جو انہوں نے کئے (مدارک) ۔ (6) قدم صدق سے مراد حضور ﷺ کی ذات اقدس ہے (ضیاء القرآن بحوالہ مظہری و قرطبی) لیکن آیت کے سیاق وسباق سے مناسبت نہیں رکھتا۔
Top