Taiseer-ul-Quran - Al-Ahzaab : 31
قُلْ تَرَبَّصُوْا فَاِنِّیْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُتَرَبِّصِیْنَؕ
قُلْ : کہہ دیجیے تَرَبَّصُوْا : انتظار کرو فَاِنِّىْ : پس بیشک میں مَعَكُمْ : تمہارے ساتھ مِّنَ الْمُتَرَبِّصِيْنَ : انتظار کرنے والوں میں سے ہوں
آپ انہیں کہئے : تم بھی انتظار کرو 24 ، میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں
24 وہ یہ سمجھتے ہیں کہ جس طرح شاعر لوگ وقتی طور پر اپنے سامعین کو متاثر کرلیتے ہیں لیکن ان کا کوئی قابل ذکر کارنامہ باقی نہیں رہتا۔ ان کے مرنے کے ساتھ ہی ان کی شخصیت بھی دنیا سے ختم ہوجاتی ہے۔ اسی صورت حال کی توقع وہ آپ سے بھی رکھتے ہیں اور آپ کی موت کے منتظر بیٹھے ہیں کہ کب آپ کو موت آلیتی ہے اور ان کی اس مصیبت سے جان چھوٹتی ہے۔ آپ ان سے کہیے کہ تم میرے متعلق گردش ایام کا انتظار کرو اور میں اس انتظار میں ہوں کہ تمہیں تمہاری ان کرتوتوں کی سزا کب اور کس طرح ملتی ہے ؟
Top