Tafseer-e-Madani - Al-Israa : 25
رَبُّكُمْ اَعْلَمُ بِمَا فِیْ نُفُوْسِكُمْ١ؕ اِنْ تَكُوْنُوْا صٰلِحِیْنَ فَاِنَّهٗ كَانَ لِلْاَوَّابِیْنَ غَفُوْرًا
رَبُّكُمْ : تمہارا رب اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِمَا : جو فِيْ نُفُوْسِكُمْ : تمہارے دلوں میں اِنْ : اگر تَكُوْنُوْا : تم ہوگے صٰلِحِيْنَ : نیک (جمع) فَاِنَّهٗ : تو بیشک وہ كَانَ : ہے لِلْاَوَّابِيْنَ : رجوع کرنیوالوں کے لیے غَفُوْرًا : بخشنے والا
تمہارا رب جانتا ہے وہ سب کچھ جو کہ تمہارے دلوں کے اندر (موجود) ہے، اگر تم نیک کردار ہوئے تو (بتقاضائے بشریت سرزد ہوجانے والی کسی ناشدنی سے مایوس نہیں ہوجانا کہ) بیشک وہ سچی توبہ کرنے والوں کے لئے بڑا ہی بخشنے والا ہے
52۔ سچی توبہ کرنے والوں کیلئے بخشش کا مژدہ جانفزا :۔ سو ارشاد فرمایا گیا اور حرف ان کی تاکید کے ساتھ ارشاد فرمایا گیا کہ ” بیشک تمہارا رب سچی توبہ کرنے والوں کیلئے بڑا ہی بخشنے والا ہے “ سو گناہ جتنے اور جیسے بھی ہوں سچی توبہ پر وہ اپنے کرم سے سب بخش دے گا۔ پس راستہ صحیح ہو اور نیت درست ہو تو پھر اس کی طرف سے رحمت و عنایت اور مغفرت وبخشش ہی کی توقع رکھی جائے اور ہمیشہ اور ہر حال میں صدق دل سے اس کی طرف رجوع کیا جائے۔ پس معیصت و سرکشی کی راہ کو ترک کر کے توبہ وانابت الی اللہ کی راہ کو اپنانے والوں کیلئے رحمت ہی رحمت ہے۔ سو جو صدق دل سے اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرتے رہیں گے اور اپنی لغزشوں اور کوتاہیوں کی معافی مانگتے رہیں گے اللہ ان کو معاف فرما دے گا کہ وہ بڑا ہی غفور اور رحیم ہے سبحانہ وتعالیٰ ۔ بس توبہ صحیح معنوں میں توبہ ہونی چاہیے۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویدید
Top