Tafseer-e-Madani - Al-Hajj : 59
لَیُدْخِلَنَّهُمْ مُّدْخَلًا یَّرْضَوْنَهٗ١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ لَعَلِیْمٌ حَلِیْمٌ
لَيُدْخِلَنَّهُمْ : وہ البتہ انہیں ضرور داخل کریگا مُّدْخَلًا : ایسے مقام میں يَّرْضَوْنَهٗ : وہ اسے پسند کریں گے وَاِنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ لَعَلِيْمٌ : البتہ علم والا حَلِيْمٌ : حلم والا
وہ ان کو اپنے کرم سے ضرور داخل فرمائے گا ایک ایسی عظیم الشان جگہ میں جس کو یہ لوگ دل وجان سے پسند کریں گے بیشک اللہ تعالیٰ پوری طرح جاننے والا بڑا ہی بردبار ہے2
117 ایسے خوش نصیبوں کے لیے ایک اور خوش خبری : سو ارشاد فرمائے گا کہ " اللہ ان کو ضرور داخل فرمائے گا ایک عظیم الشان جگہ میں "۔ یعنی جنت میں (ابن کثیر) اور جہاں ان کو وہ ایسی ایسی نعمتوں سے نوازے گا جو ان کے خواب و خیال میں بھی کبھی نہ گزری ہوں گی ۔ اللہ نصیب فرمائے ۔ آمین سو اللہ کی راہ میں ہجرت اور اللہ کی رضا کیلئے قربانی دینا ایک ایسی عظیم الشان سعادت ہے جو انسان کو دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفراز کرتی ہے، یہاں تک کہ اس راہ میں طبعی موت مرنا بھی شہادت کا درجہ رکھتا ہے، جیسا کہ حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ کی راہ میں قتل ہونے والا اور بغیر قتل کے یونہی مرجانے والا دونوں اجر میں ایک برابر ہیں، (المراغی وغیرہ) ۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ ان کو ایسی عظیم الشان جگہ میں داخل فرمائے گا جس کو یہ پسند کریں گے۔ اس میں ان کی ہر خواہش پوری ہوگی۔ اور اس سے بھی بڑھ کر ان کو وہاں پر وہ کچھ ملے گا حس کا اس جہاں میں کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا ۔ اللہ ہمیشہ اپنی رضا کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے ۔ آمین۔
Top