Tafheem-ul-Quran - Al-Hajj : 59
لَیُدْخِلَنَّهُمْ مُّدْخَلًا یَّرْضَوْنَهٗ١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ لَعَلِیْمٌ حَلِیْمٌ
لَيُدْخِلَنَّهُمْ : وہ البتہ انہیں ضرور داخل کریگا مُّدْخَلًا : ایسے مقام میں يَّرْضَوْنَهٗ : وہ اسے پسند کریں گے وَاِنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ لَعَلِيْمٌ : البتہ علم والا حَلِيْمٌ : حلم والا
وہ اُنہیں ایسی جگہ پہنچائے گا جس سے وہ خوش ہوجائیں گے۔ بے شک اللہ علیم اور حلیم ہے۔ 103
سورة الْحَجّ 103 " علیم " ہے، یعنی وہ جانتا ہے کہ کس نے فی الحقیقت اسی کی راہ میں گھر بار چھوڑا ہے اور وہ کس انعام کا مستحق ہے۔ " حلیم " ہے یعنی ایسے لوگوں کی چھوٹی چھوٹی لغزشوں اور کمزوریوں کی وجہ سے ان کی بڑی بڑی خدمات اور قربانیوں پر پانی پھیر دینے والا نہیں ہے۔ وہ ان سے درگزر فرمائے گا اور ان کے قصور معاف کر دے گا۔
Top