Madarik-ut-Tanzil - Al-Hajj : 59
لَیُدْخِلَنَّهُمْ مُّدْخَلًا یَّرْضَوْنَهٗ١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ لَعَلِیْمٌ حَلِیْمٌ
لَيُدْخِلَنَّهُمْ : وہ البتہ انہیں ضرور داخل کریگا مُّدْخَلًا : ایسے مقام میں يَّرْضَوْنَهٗ : وہ اسے پسند کریں گے وَاِنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ لَعَلِيْمٌ : البتہ علم والا حَلِيْمٌ : حلم والا
وہ ان کو ایسے مقام سے داخل کرے گا جسے وہ پسند کریں گے اور خدا تو جاننے والا (اور) بردبار ہے
59: لَیُدْ خِلَنَّھُمْ مُّدْخَلًا (ضرور وہ ان کو ایسے مقام میں داخل فرمائے گا) قراءت : مدنی نے مَدْخلاً پڑھا ہے اس سے مراد جنت ہے۔ یَّرْضَوْنَہٗ (جس کو وہ پسند کرتے ہیں) کیونکہ اس میں وہ چیزیں ہیں جو نفس کو پسند ہیں اور جن سے آنکھیں لذت اندوز ہوتی ہے۔ وَاِنَّ اللّٰہَ لَعَلِیْمٌ (اور بیشک اللہ تعالیٰ ضرور جاننے والے ہیں) ان کے حالات کو جنہوں نے جہاد میں اپنا وقت پورا کیا اور وہ فوت ہونے والے جو آس لگائے بیٹھے تھے مگر زندگی نے وفاء نہ کی۔ حَلِیْمٌ (حوصلہ والے ہیں) اس کو بھی مہلت دیتے ہیں جو ان سے عناد کے ساتھ قتال کرتا ہے۔ شان نزول : روایت میں ہے۔ نبی اکرم ﷺ کے بعض اصحاب نے عرض کیا اے اللہ کے نبی ! یہ لوگ جو شہید ہوگئے ان کے متعلق تو ہم جانتے ہیں کہ ان کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے کیا خیر ملے گی۔ اور ہم آپ کے ساتھ جہاد میں شریک ہوتے ہیں جیسے وہ شریک ہوتے تھے۔ اگر ہم مرجائیں تو ہمیں کیا ملے گا۔ پس اللہ تعالیٰ نے یہ دو آیات اتار دیں۔
Top