Tafseer-e-Madani - Faatir : 26
ثُمَّ اَخَذْتُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا فَكَیْفَ كَانَ نَكِیْرِ۠   ۧ
ثُمَّ : پھر اَخَذْتُ : میں نے پکڑا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : وہ جنہوں نے کفر کیا فَكَيْفَ : پھر کیسا كَانَ : ہوا نَكِيْرِ : میرا عذاب
مگر ان کی قوموں نے ان کو جھٹلایا پھر آخرکار میں نے پکڑا ان لوگوں کو جو اڑے رہے تھے اپنے کفر (و باطل) پر سو دیکھو کیسا تھا میرا عذاب
59 کفر و انکار کا نتیجہ وانجام ہولناک عذاب ۔ والعیاذ باللہ -: سو ارشاد فرمایا گیا اور صاف وصریح طور پر ارشاد فرمایا گیا کہ " آخرکار میں نے پکڑا کافروں کو، سو دیکھو کیسا تھا میرا عذاب ؟ "۔ کہ ان سب کو نیست و نابود کرکے اور قصہ پارینہ بنا کر رکھ دیا۔ سو کہاں ہیں اب عاد وثمود وغیرہ کی وہ اپنے دور کی سب سے بڑی متمدن قومیں جن کو اپنے ڈیل ڈول، قدوقامت، فکر و دانش اور تعمیر و ترقی پر بڑا ناز تھا۔ کہاں گئی وہ قوم لوط، قوم شعیب اور قوم سباء وغیرہ جن کے بڑے چرچے تھے۔ اب قصے کہانیوں کے سوا ان کا کوئی وجود تک نہیں ۔ { اِنَّ فِیْ ذَالِکَ لَعِبْرَۃٌ } ۔ سو کفر و انکار اور تکذیبِ حق کا انجام بہت برا اور بڑا ہی ہولناک ہوتا ہے۔ اس ضمن میں حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کی طرف سے ایسے منکروں کو جو ڈھیل ملتی ہے اس سے کسی کو دھوکے میں نہیں پڑنا چاہیئے کہ ایسی ڈھیل اس وحدہ لاشریک کی طرف سے اس کی رحمت و عنایت کی بنا پر اور اس لیے ہوتی ہے کہ ایسے لوگ اپنی روش کی اصلاح کرلیں۔ نہیں تو آخرکار انکا انجام بھی وہی ہونا ہے جو اس سے پہلے کی منکر اور معاند قوموں کا ہوچکا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو کفر و انکار کا جرم بڑا سنگین جرم ہے اور اس کا نتیجہ وانجام بڑا ہی ہولناک ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top