Urwatul-Wusqaa - Faatir : 26
ثُمَّ اَخَذْتُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا فَكَیْفَ كَانَ نَكِیْرِ۠   ۧ
ثُمَّ : پھر اَخَذْتُ : میں نے پکڑا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : وہ جنہوں نے کفر کیا فَكَيْفَ : پھر کیسا كَانَ : ہوا نَكِيْرِ : میرا عذاب
پھر میں نے (ہر زمانہ میں) ان کافروں کو پکڑ لیا ، پس میرا عذاب کیسا ہوا ؟
میں نے ان جھٹلانے والوں کو پکڑ لیا پھر دیکھو میرا عذاب کیونکر ہوا ؟ 26 ۔ گزشتہ انبیاء کرام کے جھٹلانے والوں کو ہم نے پکڑا اور اس طرح پکڑا کہ ان کا نام ونشان تک مٹا کر رکھ دیا اور عبرت کے لئے ان کے کھنڈرات چھوڑ دیئے آپ ﷺ ایک نبی ورسول کے حالات پڑھتے جائیں جتنی قومیں گزریں سب کا انجام یہی ہوا اور اگر پہلوں کیساتھ ایسا ہوا تو آپ ﷺ کی قوم کے ساتھ ایسا کیوں نہیں ہوگا کہ ہم جھٹلانے والوں کو نابود کردیں گے ان کو بھی سخت عذاب میں مبتلا کیا گیا اور ان جھٹلانے والوں کو بھی عذاب میں مبتلا کریں گے۔ ہاں ! وہ فرق جو دوسرے نبیوں ، رسولوں اور محمد رسول اللہ ﷺ میں واضح ہے وہ یہی ہے کہ چونکہ ان میں سے ہر ایک صرف ایک قوم ، بستی یا علاقہ کے لئے رسول تھا اس لئے اس قوم ، بستی اور علاقہ کو نیست ونابود کیا اور وہی لوگ باقی بچے جو نبی ورسول پر ایمان لائے تھے اور آپ ﷺ کو ساری دنیا کے لئے رسول بنایا گیا ہے اس لئے ہر علاقہ کے لوگوں پر چھوٹے چھوٹے عذاب دے کر ان کو باور کرایا جاتا رہے گا کہ وہ اگر اپنی اصلاح کرنا چاہیں تو کرلیں اور انجام کار آپ ﷺ ہی کی نبوت و رسالت پر اس دنیا کی زندگی کو مکمل طور پر ختم کردیا جائے گا یعنی وہ قیامت آجائے گی جس کو قیامت کبریٰ کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے اور یہ سارا نظام بدل دیا جائے گا ، دارالعمل کو دارالجزاء سے بدل دیا جائے گا اور پھر سب لوگوں کے سامنے موت کو ذبح کردیا جائے گا۔
Top