Tafseer-e-Saadi - Faatir : 26
ثُمَّ اَخَذْتُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا فَكَیْفَ كَانَ نَكِیْرِ۠   ۧ
ثُمَّ : پھر اَخَذْتُ : میں نے پکڑا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : وہ جنہوں نے کفر کیا فَكَيْفَ : پھر کیسا كَانَ : ہوا نَكِيْرِ : میرا عذاب
پھر میں نے کافروں کو پکڑ لیا سو (دیکھ لو کہ) میرا عذاب کیسا ہوا ؟
آیت 26 اے رسول ! اگر یہ مشرکین آپ کو جھٹلاتے ہیں تو آپ کوئی پہلے رسول نہیں ہیں جس کو جھٹلایا گیا ہو (فقد کذب الذین من قبلھم جآء تھم رسلھم بالبینت) ’ دپس جو لوگ ان سے پہلے تھے وہ بھی تکذیب کرچکے ہیں۔ ان کے پاس ان کے رسول نشانیاں لے کر آئے۔ “ ان کے رسول واضح دلائل کے ساتھ آئے ج وحق اور ان رسولوں کی خبر کی صداقت پر دلالت کرتے تھے (وبالزبر) یعنی لکھی ہوئی کتابوں کے ساتھ آئے جن میں بہت سے احکام جمع تھے (وبالکتب المنیر) ” اور روشن کتاب “ یعنی جو اپنی سچی خبروں اور عدل پر مبنی نہ تھا بلکہ اس کا سبب محض ان کا ظلم اور عناد تھا۔ (ثم اخذت الذین کفروا) ” پھر میں نے (مختلف انواع کے عذاب کے ذریعے) سے) ان کو پکڑا جنہوں نے کفر کیا تھا۔ “ (فکیف کان نکیر) ” پس میرا عذاب کیسا سخت تھا “ ان پر ؟ ان کے لئے نہایت سخت سزا تھی۔ اس لئے تم رسول کریم ﷺ کی تکذیب سے بچو ورنہ تم پر بھی وہی درد ناک اور رسوا کن عذاب نازل ہوجائے گا جو گزشتہ قوموں پر نازل ہوا تھا۔
Top