Tafseer-e-Madani - Ar-Rahmaan : 2
عَلَّمَ الْقُرْاٰنَؕ
عَلَّمَ الْقُرْاٰنَ : اس نے تعلیم دی قرآن کی
(اپنی رحمت بےپایاں سے) سکھایا (اپنے بندوں) کو قرآن
[ 2] تعلیم قرآن کی نعمت کا ذکر وبیان : سو تعلیم قرآن کی خاص نعمت کے بطور خاص ذکر کے سلسلے میں ارشاد فرمایا گیا کہ اس نے سکھایا قرآن اپنی رحمت بےپایاں سے۔ اے پیغمبر ﷺ کو، اور پھر ان کے ذریعے سے آپ کی امت کو، [ المراغی، القرطبی، الفتح وغیرہ ] نیز اس کا سیکھنا اور یاد کرنا آسان فرما دیا کہ جو بھی چاہے اس سے فیضیاب ہوسکتا ہے بشرطیکہ نیت صحیح اور طریقہ درست ہو، یہاں تک کہ چھوٹے بچے بھی اس کو ازبر حفظ کرلیتے ہیں۔ ورنہ کس کے بس میں تھا کہ وہ اس رب رحمن و رحیم کی رحمت و عنایت کے بغیر حضرت خالق جل مجدہ کے اس جلیل القدر اور عظیم الشان کلام کا ازخود اور اپنے طور پر تکلم بھی کرسکتا ؟ [ کما رواہ الضحاک عن ابن عباس ؓ ] یہاں سے ایک بات تو یہ معلوم ہوئی کہ اللہ پاک کی نعمتوں میں سب سے بڑی نعمت قرآن حکیم ہی کی نعمت ہے، جو کہ انسان کو حیوانیت کے گڑھے سے نکال کر اشرف المخلوقات کے شرف سے ہمکنار کرتی اور اسے دارین کی سعادتوں سے بہرہ ور مشرف فرماتی ہے، کہ یہاں سب سے پہلے اسی نعمت کو ذکر فرمایا گیا ہے، اور دوسری بات یہ معلوم ہوئی کہ حضور کے استاذ و معلم درحقیقت حضرت حق۔ جل مجدہ۔ خود ہیں اور۔ { علمہٗ شدید القویٰ } میں جو اس کی نسبت حضرت جبریل امین کی طرف فرمائی گئی ہے، تو وہ اسناد مجازی کے طور پر ہے، یعنی محض ذریعہ اور واسطہ کے اعتبار سے۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ خدائے رحمن نے قرآن سکھایا اور اسی نے پیدا فرمایا انسان کو کہ خالق سب کا بہرحال وہی وحدہ لاشریک ہے۔ پس جن لوگوں کی اپنی اخراع و ایجاد ہے۔ جو جمہور امت کے خلاف اور تحریف کے قبیل سے ہے کیونکہ ایک تو یہ معنی اس سے پہلے کسی نے بھی نہیں کیے، بلکہ جمہور علماء و مفسرین کا کہنا ہے کہ یہاں انسان سے مراد جنس انسان ہے [ محاسن التاویل، مراغی اور صفوۃ وغیرہ ] لہٰذا ایسے لوگوں کے اختیار کردہ یہ معنی نہ تو جمہور علماء و مفسرین کے قول کے مطابق ہیں اور نہ ہی یہ معنی اسلامی تعلیمات کی روشنی میں درست ہوسکتے ہیں، اور دوسرے اگر بالفرض یہاں انسانیت کی جان یعنی سید المرسلین، شفیع المذنبین، سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی پیدائش ہی مراد ہے تو پھر باقی انسانوں کو کس نے پیدا کیا ؟ خالق تو بہرحال سب کا وہی وحدہٗ لاشریک ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ سو اسی نے سب کو پیدا فرمایا، اور سب کو قرآن پڑھنا سکھایا،
Top