Tafseer-e-Madani - Al-An'aam : 24
اُنْظُرْ كَیْفَ كَذَبُوْا عَلٰۤى اَنْفُسِهِمْ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ
اُنْظُرْ : تم دیکھو كَيْفَ : کیسے كَذَبُوْا : انہوں نے جھوٹ باندھا عَلٰٓي : پر اَنْفُسِهِمْ : اپنی جانوں وَ : اور ضَلَّ : کھوئی گئیں عَنْهُمْ : ان سے مَّا : جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : وہ باتیں بناتے تھے
دیکو تو سہی کہ (اس وقت) وہ کیسا صاف جھوٹ بولیں گے خود اپنے خلاف ؟ اور گم ہوجائیں گے ان کے وہ سب معبود جن کو وہ جھوٹ موٹ گھڑا کرتے تھے3
35 میدان حشر میں مشرکین کی خود اپنی تکذیب : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اس روز مشرک اس سوال کے جواب میں کہیں گے کہ قسم ہے اللہ کی جو کہ ہمارا رب ہے ہم مشرک تھے ہی نہیں۔ سو اس روز گم ہوجائیں گے ان کے وہ خدا یعنی جن کو وہ جھوٹ موٹ کے طرح طرح کے ناموں سے گھڑا کرتے تھے اور ان کو وہ حاجت روا و مشکل کشا سمجھا کرتے تھے۔ سو وہ ان سے کھو جائیں گے اور اس آڑے وقت میں وہ ان کے کچھ بھی کام نہ آسکیں گے۔ اور مشرکین اس روز اس قدر سختی سے اپنے اس شرک کا انکار کریں گے اور سب کے سامنے خود اپنی تکذیب کریں گے۔ سو یہ قرآن حکیم کا کس قدر احسان ہے پوری دنیائے انسانیت پر کہ اس نے ان غیبی حقائق کو اس قدر صراحت کے ساتھ اس طرح بیان فرما دیا تاکہ جس نے بچنا ہو وہ بچ جائے۔ بہرکیف اس روز جب اصل حقیقت پوری طرح واضح ہو جائیگی اور ان کی موہوم و مکذوب اور خود ساختہ آرزؤوں کا پردہ چاک ہوجائیگا اور ان کو معلوم ہوجائیگا کہ جن بےبنیادی سہاروں پر وہ جی رہے تھے وہ سب فریب محض تھے تو اس وقت یہ لوگ اصل حقیقت کا اقرار و اعتراف کریں گے۔ مگر بےوقت کے اس اقرار و اعتراف کا ان کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا بجز ان کی اپنی آتش یاس و حسرت میں اضافے کے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف اس وقت حقائق اپنی اصل شکل میں ان کے سامنے آجائیں گے۔
Top