Tafseer-e-Madani - Al-Haaqqa : 21
فَهُوَ فِیْ عِیْشَةٍ رَّاضِیَةٍۙ
فَهُوَ : تو وہ فِيْ عِيْشَةٍ : عیش میں ہوگا۔ زندگی میں ہوگا رَّاضِيَةٍ : دل پسند
پس وہ تو ایک بڑی ہی (عمدہ و پاکیزہ اور) پسندیدہ گزران میں ہوگا
20 اصحاب یمین کیلئے پسندیدہ گزران کا مژدئہ جانفزا : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جس کو اس کا نامہ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا وہ پسندیدہ گزراں میں ہوگا : دنیاوی زندگی چونکہ اس نے اپنی خواہشات کو کچل کر خدا چاہی زندگی کے طور پر گزاری تھی ‘ اس لئے اس کے صلہ میں وہ اکرم الاکرمین اس کو وہاں پر من چاہی زندگی کی ایسی عظیم الشان نعمت سے نوازے گا جو اس دنیا میں کسی بڑے سے بڑے بادشاہ کو بھی نصیب نہیں ہوسکتی فایاک نسال اللھم التوفیق والسداد لما تحب وترضی من القول والعمل۔ سو ایمان و یقین کی زندگی اور رضاء خداوندی کو مقصود حیات بنانے کی روش وہ پاکیزہ اور پسندیدہ روش ہے جو انسان کو آخرت کی ابدی بادشاہی سے سرفراز کرتی ہے۔ سو ایسے خوش نصیبوں کو وہاں وہ کچھ ملے گا جو ان کے دل چاہیں گے اور ان کو وہاں پر ہر وہ چیز پیش کی جائے گی جو یہ مانگیں گے جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا " ولکم فیھا ماتشتھی انفسکم ولکم فیھا ماتدعون "۔ یعنی تم لوگوں کو وہاں پر ہر وہ چیز ملے گی جو تمہارے دل چاہیں گے اور تمہارے لئے وہاں پر وہ سب کچھ موجود ہوگا جو تم مانگو گے۔ (حم السجدہ :31) ۔ اللہ تعالیٰ نصیب فرمائے ‘ اور محض اپنے فضل و کرم سے نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
Top