Tafseer-e-Madani - At-Tawba : 125
وَ اَمَّا الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ فَزَادَتْهُمْ رِجْسًا اِلٰى رِجْسِهِمْ وَ مَاتُوْا وَ هُمْ كٰفِرُوْنَ
وَاَمَّا : اور جو الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو فِيْ : میں قُلُوْبِهِمْ : ان کے دل (جمع) مَّرَضٌ : بیماری فَزَادَتْھُمْ : اس نے زیادہ کردی ان کی رِجْسًا : گندگی اِلٰى : طرف (پر) رِجْسِهِمْ : ان کی گندگی وَمَاتُوْا : اور وہ مرے وَھُمْ : اور وہ كٰفِرُوْنَ : کافر (جمع)
رہ گئے وہ لوگ جن کے دلوں میں روگ ہے (نفاق کا) تو ان سے پلیدی میں اور پلیدی ہی کا اضافہ ہوتا ہے، اور وہ دم بھی توڑتے ہیں تو کفر ہی پر توڑتے ہیں1
222 دل کے روگیوں پر پلیدی کا اضافہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جن لوگوں کے دلوں میں روگ ہے یعنی کفر و شرک اور انکارونفاق کا روگ تو اس سے ان کی پلیدی پر اور پلیدی کا اضافہ ہوتا ہے کہ ان کا اپنا باطن پلید ہے۔ سو باران رحمت تو ایک ہی ہوتی ہے مگر کہیں اس سے پھول کھلتے اور پھل نکلتے ہیں اور کہیں کانٹے اور بدبودار جھاڑیاں پیدا ہوتی ہیں۔ پس فرق زمین کا ہے نہ کہ باران رحمت کا کہ وہ تو بہرحال ایک ہی ہے۔ سو ایسے ہی یہاں ہے کسی نئی سورت کے نازل ہونے سے اہل ایمان کے تو نور ایمان و یقین میں اضافہ ہوتا ہے اور وہ خوش ہوتے ہیں کہ رحمت کی ایک گھٹا اور برسی۔ ان کا سرور دوبالا ہوتا ہے اور ان کا اجر وثواب ڈبل ہوجاتا ہے مگر کفر ونفاق کے روگیوں کا روگ ہی بڑھتا ہے۔ اور اس نئی سورت کے کفر وانکار سے ان کے کفر ونفاق کی ناپاکی ونجاست ہی میں اضافہ ہوتا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ ان کی پلیدی اور بڑھتی اور ان کی نجاست پر مزیدنجاست کے ردے لگتے جاتے ہیں اور ان کفر ونفاق کی سیاہی مزیدبڑھتی اور گہری ہوتی چلی جاتی ہے یہاں تک کہ وہ مرتے ہیں تو بھی کفر ونفاق ہی کی حالت میں مرتے ہیں اور اس کے نتیجے میں یہ ہمیشہ کے لیے فی الناروالسقر ہوجاتے ہیں اور یہ وہ ہولناک اور سب سے بڑا خسارہ ہے جس جیسا دوسرا کوئی خسارہ ہو ہی نہیں سکتا اور جس سے نکلنے اور چھٹکارا پانے کی کوئی صورت پھر ممکن ہی نہیں رہتی۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر موقع ومقام پر اپنی حفاظت وپناہ کے سائے میں رکھے آمین ثم آمین۔ اور نفس و شیطان کے ہر دھوکے اور فریب سے اپنی حفاظت وپناہ میں رکھے۔ آمین یارب العالمین۔
Top