Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 56
وَ اِنَّا لَجَمِیْعٌ حٰذِرُوْنَؕ
وَاِنَّا : اور بیشک ہم لَجَمِيْعٌ : ایک جماعت حٰذِرُوْنَ : مسلح۔ محتاط
اور ہم سب با سازوسامان ہیں
56: وَاِنَّا لَجَمِیْعٌ حٰذِرُوْنَ (اور بیشک ہم سب ایک مسلم جماعت ہیں) ۔ قراءت : شامی و کوفی نے اسی طرح پڑھا اور دوسروں نے حذرون پڑھا ہے۔ الحذرؔ، محتاط، الحاذرؔ، احتیاط میں تجدید کرنے والا۔ ایک قول یہ ہے ہتھیار میں مسلح، وہ اپنی ذاتی حفاظت کیلئے بطور احتیاط ایسا کرتا ہے۔ مطلب یہ ہوا کہ ہم بیدار مغز اور محتاط لوگ ہیں یہ چیز ہماری عادت ثانیہ ہے کہ ہم معاملات کو دیکھ بھال سے کرتے ہیں جب کوئی ہمارے خلاف خروج کرتا ہے تو جلدی سے ہم اس کا فساد مٹا دیتے ہیں یہ اعذار ہیں جو فرعون نے شہر والوں کو پیش کیا تاکہ وہ عاجزی اور کمزوری کا گمان نہ کریں۔
Top