Madarik-ut-Tanzil - Al-Haaqqa : 2
اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً١ؕ وَ مَا كَانَ اَكْثَرُهُمْ مُّؤْمِنِیْنَ
اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی وَمَا كَانَ : اور نہیں ہیں اَكْثَرُهُمْ : ان میں اکثر مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
کچھ شک نہیں کہ اس میں (قدرت خدا کی) نشانی ہے مگر یہ اکثر ایمان لانے والے نہیں ہیں
8، 9: اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً وَمَاکَانَ اَکْثَرُھُمْ مُّؤْمِنِیْنَ (بلاشبہ اس میں نشانی ہے اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے) یعنی ان اوصاف کے ثابت کرنے میں قدرت الہی کی نشانی ہے کہ ان کا اگانے والا مردوں کو زندہ کرنے کی قدرت رکھتا ہے اور اللہ تعالیٰ جانتے ہیں کہ ان میں سے اکثریت کے دلوں پر مہریں لگ چکی ہیں۔ ان سے ایمان کی کوئی امید نہیں ہے۔۔ وَاِنَّ رَبَّکَ لَھُوَ الْعَزِیْزُ (اور حقیقت یہ ہے کہ آپ کا رب غالب ہے۔ ) کفار سے اپنے انتقام میں الرَّحِیْمُ (مہربان ہے) ان کے لئے جو ان میں سے ایمان لائیں۔ ایۃؔ کا لفظ واحدلایا گیا حالانکہ ان کی کثرت کی خبر دی۔ کیونکہ ذلک سے انبتناؔ مصدر کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور وہ جنس پر دلالت کرتا ہے۔ نمبر 2۔ ان میں سے ہر نبات کے جوڑے میں کیا خوب نشانی ہے۔
Top