Madarik-ut-Tanzil - Al-Haaqqa : 42
وَ لَا بِقَوْلِ كَاهِنٍ١ؕ قَلِیْلًا مَّا تَذَكَّرُوْنَؕ
وَلَا بِقَوْلِ : اور نہ ہی قول ہے كَاهِنٍ : کسی کا ہن قَلِيْلًا مَّا : کتنا تھوڑا تَذَكَّرُوْنَ : تم نصیحت پکڑتے ہو
اور نہ کسی کاہن کے مزخرفات ہیں لیکن تم لوگ بہت کم فکر کرتے ہو
42 : وَلَا بِقَوْلِ کَاھِنٍ (اور نہ یہ کسی کاہن کا کلام ہے) جیسا کہ تم کہتے ہو قَلِیْلًا مَّا تَذَکَّرُوْنَ (تم بہت کم سمجھتے ہو) یہاں قلت عدم کے معنی میں ہے عرب کہتے ہیں ھذہ ارض قلما تنبت یہ زمین بالکل نہیں اگاتی۔ مطلب یہ ہے تم نہ ایمان لاتے ہو اور نہ کوئی بات سمجھتے ہو۔ قراءت : یؤمنون اور یذکّرون یاء کے ساتھ مکی، شامی، یعقوب و سہل نے پڑھا۔ اور ذال کی تخفیف سے ابوبکر کے علاوہ کوفی قراء نے پڑھا ہے۔
Top