Madarik-ut-Tanzil - Al-A'raaf : 111
قَالُوْۤا اَرْجِهْ وَ اَخَاهُ وَ اَرْسِلْ فِی الْمَدَآئِنِ حٰشِرِیْنَۙ
قَالُوْٓا : وہ بولے اَرْجِهْ : روک لے وَاَخَاهُ : اور اس کا بھائی وَاَرْسِلْ : اور بھیج فِي الْمَدَآئِنِ : شہروں میں حٰشِرِيْنَ : اکٹھا کرنیوالے (نقیب)
انہوں نے فرعون سے کہا کہ فی الحال موسیٰ اور اس کے بھائی کے معاملے کو موقوف رکھئے اور شہروں میں نقیب روانہ کردئجے
سرداروں کا مشورہ : آیت 111: قَالُوْٓا اَرْجِہْ (انہوں نے کہا آپ اس کو مہلت دیں) قراءت : عاصم حمزہ نے اس کو سکون ھا سے پڑھا ہے معنی یہ ہے اس کو مؤخر کر اور اس کو روک۔ یعنی اس کے معاملے کو ملتوی کر۔ اور جلد بازی مت کر۔ یا اس نے قتل کا ارادہ کیا تو وہ کہنے لگے کہ اس کے قتل کو مؤخر کرو۔ اور اس کو قید کرو۔ اور اس کو قتل نہ کرو تاکہ لوگوں کے سامنے اس کا سحر ظاہر ہو۔ وَاَخَاہُ (اور اس کے بھائی کو) ہارون کو وَاَرْسِلْ فِی الْمَدَآپنِ حٰشِرِیْنَ (اور شہروں میں جمع کرنے والے کارندوں کو بھیج دو ) جمع کرنے والے۔
Top