Madarik-ut-Tanzil - Al-A'raaf : 64
فَكَذَّبُوْهُ فَاَنْجَیْنٰهُ وَ الَّذِیْنَ مَعَهٗ فِی الْفُلْكِ وَ اَغْرَقْنَا الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا١ؕ اِنَّهُمْ كَانُوْا قَوْمًا عَمِیْنَ۠   ۧ
فَكَذَّبُوْهُ : پس انہوں نے اسے جھٹلایا فَاَنْجَيْنٰهُ : تو ہم نے اسے بچالیا وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ مَعَهٗ : اس کے ساتھ فِي الْفُلْكِ : کشتی میں وَ : اور اَغْرَقْنَا : ہم نے غرق کردیا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتیں اِنَّهُمْ : بیشک وہ كَانُوْا : تھے قَوْمًا : لوگ عَمِيْنَ : اندھے
مگر ان لوگوں نے ان کی تکذیب کی۔ تو ہم نے نوح کو اور ان کیساتھ جو کشتی میں سوار تھے انکو بچالیا اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا تھا انہیں غرق کردیا۔ کچھ شک نہیں وہ اندھے لوگ تھے۔
تکذیب اور نتیجہ : آیت 64: فَکَذَّبُوْہُ (پس وہ لوگ اس کی تکذیب ہی کرتے رہے) پس انہوں نے ان کی نسبت کذب کی طرف کی۔ فَاَنْجَیْنٰہُ وَالَّذِیْنَ مَعَہٗ (تو ہم نے نوح ( علیہ السلام) اور جو لوگ ان کے ساتھ کشتی میں تھے بچا لیا) وہ چالیس آدمی تھے اور چالیس عورتیں دوسراقول یہ ہے نو آدمی تین ان کے بیٹے سام، حام ‘ یا فث اور چھ ان میں سے جو آپ پر ایمان لائے۔ فِی الْفُلْکِ اس کا تعلق معہ کے ساتھ ہے۔ گویا اس طرح کہا گیا والذین صحبوا فی الفلک اور وہ لوگ جنہوں نے انکا ساتھ دیا کشتی میں۔ وَاَغْرَقْنَا الَّذِیْنَ کَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا۔ اِنَّھُمْ کَا نُوْا قَوْ مًا عَمِیْنَ (اور جن لوگوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا تھا ان کو ہم نے غرق کردیا۔ بیشک وہ لوگ اندھے ہو رہے تھے) حق سے۔ کہا جاتا۔ اعمیٰ کا لفظ بصر میں اندھے پن کے لئے آتا ہے۔ اور عم کا لفظ بصیرت میں اندھے پن کے لئے آتا ہے۔
Top