Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - An-Naba : 52
وَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَّسُوْلٍ وَّ لَا نَبِیٍّ اِلَّاۤ اِذَا تَمَنّٰۤى اَلْقَى الشَّیْطٰنُ فِیْۤ اُمْنِیَّتِهٖ١ۚ فَیَنْسَخُ اللّٰهُ مَا یُلْقِی الشَّیْطٰنُ ثُمَّ یُحْكِمُ اللّٰهُ اٰیٰتِهٖ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌۙ
وَمَآ اَرْسَلْنَا
: اور نہیں بھیجا ہم نے
مِنْ قَبْلِكَ
: تم سے پہلے
مِنْ
: سے۔ کوئی
رَّسُوْلٍ
: رسول
وَّلَا
: اور نہ
نَبِيٍّ
: نبی
اِلَّآ
: مگر
اِذَا
: جب
تَمَنّىٰٓ
: اس نے آرزو کی
اَلْقَى
: ڈالا
الشَّيْطٰنُ
: شیطان
فِيْٓ
: میں
اُمْنِيَّتِهٖ
: اس کی آرزو
فَيَنْسَخُ
: پس ہٹا دیتا ہے
اللّٰهُ
: اللہ
مَا يُلْقِي
: جو ڈالتا ہے
الشَّيْطٰنُ
: شیطان
ثُمَّ
: پھر
يُحْكِمُ اللّٰهُ
: اللہ مضبوط کردیتا ہے
اٰيٰتِهٖ
: اپنی آیات
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
عَلِيْمٌ
: جاننے والا
حَكِيْمٌ
: حکمت والا
اور آپ سے پہلے ہم نے کوئی رسول اور کوئی نبی ایسا نہیں بھیجا جس کو یہ قصہ پیش نہ آیا ہو جب اس نے پڑھا تو شیطان نے اس کے پڑھنے میں شبہ ڈال دیا پھر اللہ تعالیٰ شیطان کے ڈالے ہوئے شبہات کو ختم کردیتا ہے پھر اپنی آیات کو محکم کردیتا ہے، اور اللہ علیم ہے حکیم ہے۔
1۔ عبد بن حمدی وابن الانباری نے مصاحف میں عمرو بن دینار (رح) سے روایت کیا کہ ابن عباس ؓ اس کو یوں پڑھتے تھے آیت وما ارسلنا من قبلک من رسول ولا نبی ولا محدث، 2۔ ابن ابی حاتم نے سعد بن ابراہیم بن عبدالرحمن بن عوف ؓ سے روایت کیا کہ اس بارے میں اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا آیت وما ارسلنا من قبلک من رسول ولا نبی سے پہلے ولا محدث اتارا گیا تھا پھر اس کو منسوخ کردیا گیا۔ اور محدثون یہ تھے۔ صاحب یسین، لقمان یہ آل فرعون میں سے تھے اور صاحب موسیٰ ۔ 3۔ ابن المنذور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ نبی وہ ہوتا ہے جس سے کلام کیا جاتا ہے اور اس پر آیات نازل کی جاتی ہیں۔ لیکن اس کی طرف نئی شریعت نہیں بھیجی جاتی۔ 4۔ عبد بن حمید نے سدی کے طریق سے ابو صالح (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے تو مشرکین نے کہا تم ہمارے معبودوں کا ذکر خیر کے ساتھ کرو تو ہم بھی معبود حقیقی کا ذکر خیر کے ساتھ کریں گے۔ پھر فرمایا۔ آیت القی الشیطان فی امنیتہ۔ یعنی شیطان نے اس کے پڑھنے میں شبہ ڈال دیا۔ جب آپ نے یہ پڑھا آی افرء یتم اللات والعزی ومنوۃ الثالثۃ الاخری۔ (تو شیطان نے اپنی طرف سے یہ کلمات آپ کی زبان پر ڈال دئیے۔ ) ۔ انہن لفی الغرانیق العلی وان شفاعتہن لترتجی۔ تو اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ آیت وما ارسلنا من قبلک من رسول ولا نبی الا اذا تمنی القی الشیطان فی امنیتہ۔ ابن عباس ؓ نے فرمایا آپ ﷺ کی یہ امید تھی کہ آپ کی قوم مسلمان ہوجائے۔ 5۔ البزار والطبرانی وابن مردویہ اور ضیاء نے مختار میں سعید بن جبیر کے طریق سے مضبوط سند کے ساتھ ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے یوں پڑھا آیت افرء یتم اللات والعزی۔ ومنوۃ الثالثۃ الاخری۔ تو بلاقصد آپ کی زبان پر یہ الفاظ بھی جاری ہوگئے تلک الغرانیق العلی وان شفاعتہن لترتجی۔ مشرکین اس کو سن کر خوش ہوگئے اور کہا کہ انہوں نے ہماریے معبودوں کو ذکر کیا ہے تو جبریل (علیہ السلام) تشریف لائے اور فرمایا مجھ پر وہ پڑھئے جو میں آپ کے پاس لے کر آیا ہوں تو آپ نے پڑھ ا۔ افرء یتم اللات والعزای۔ ومنوۃ الثالثۃ الاخری۔ (اور یہ بھی پڑھ دیا) تلک الغرانیق العلی وان شفاعتہن لترتجی۔ جبریل (علیہ السلام) نے یہ سن کر فرمایا میں ان الفاظ کو آپ کے پاس نہیں لایا یہ شیطان کی طرف سے ہیں تو الللہ تعالیٰ نے اس پر یہ آیت اتاری۔ آیت وما ارسلنا من قبلک من رسول ولا نبی الا اذا تمنی۔ آیت کے آخرتک۔ 6۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ نے صحیح سند کے ساتھ سعید بن جبی ررحمۃ اللہ علیہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مکہ میں سورة تجم پڑھی۔ جب اس جگہ پہنچے۔ آیت افرء یتم اللات والعزی۔ ومنوۃ الثالثۃ الاخری۔ تو شیطان نے آپ کی زبان پر یہ الفاظ ڈال دئیے۔ تلک الغرانیق العلی وان شفاعتہن لترجی۔ یعنی یہ اونچے اونچے بت کہ ان کی البتہ امید کی جاتی ہے۔ مشرکین نے کہ آج سے پہلے ہمارے معبودوں کو خیر سے یاد نہیں کیا گیا۔ آپ نے سجدہ فرمایا تو مشرکین نے بھی سجدہ کیا۔ اس کے بعد جبرئیل (علیہ السلام) آپ کے پاس آئے اور فرمایا مجھ پر پڑھئے جو میں آپ کے پاس لے کر آیا تھا آپ نے پڑھا جب آپ پہنچے تلک الغرانیق العلی وان شفاعتھن لترتجی۔ جبرئیل (علیہ السلام) نے فرمایا یہ میں آپ کے پاس نہیں لایا تھا یہ شیطان کی طرف سے ہے۔ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری۔ آیت وما ارسلنا من قبلک من رسول ولا نبی۔ ضعیف ہے۔ 7۔ ابن جریر وابن مردویہ نے عوفی کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ ہمارے درمیان نماز پڑھ رہے تھے اچانک آپ پر عرب کے معبودوں کا واقعہ نازل ہوا۔ آپ نے اس کو پڑھنا شروع کیا مشرکین نے بھی اس کو سنا اور کہنے لگ گئے ہم نے اس کو سن لیا کہ ہمارے معبودوں کا خیر کے ساتھ ذکر کررہے ہیں وہ لوگ آپ سے قریب ہوئے آپ تلاوت کرتے ہوئے آیت افرء یتم اللات والعزی۔ ومنوۃ الثالثہ الاخری تک پہنچے تو شیطان نے یہ الفاظ آپ کی زبان پر ڈال دئیے۔ ان تلک الغرانیق اعلی وان شفاعتہن لرتجی۔ آپ اس کو پڑھنے لگے تو حضرت جبرئیل علیہ السلان نازل ہوئے اور ان الفاظ کو مٹا دیا۔ پھر فرمایا آیت وما ارسلنا من قبلک من رسول ولا نبی سے لے کر حکیم تک۔ ضعیف ہے۔ 8۔ ابن مردویہ نے کلبی کے طریق سے ابو سالح عن ابن عباس اور ابوبکر الہذلی اور ایوب عن عکرمہ کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مکہ میں سورة نجم پڑھی۔ جب اس آیت پر آئے۔ آیت افرء تم اللات والعزی ومنۃ الثالثۃ الاخری، تو شیطان نے آپ کی زبان پر یہ الفاظ ڈال دئیے۔ انہن الغرانیق العلی۔ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آتی اتاری آیت وما ارسلنا من قبلک۔ 9۔ عبد بن حمید اور ابن جریر نے یونس کے طریق سے ابن شہاب (رح) سے روایت کیا کہ مجھے وب بکر بن عبدالرحمن بن حارث ؓ نے بیان کیا کہ رسول الہ ﷺ نے مکہ میں سورة النجم پڑھی۔ جب اس آیت پر پہنچے آیت افرء یتم اللات والعزی۔ ومنوۃ الثالثۃ الاخر۔ تو فرمایا ان شفاعتہن ترتجی۔ اور رسول اللہ ﷺ بھول گئے۔ مشرکین اس سے بہت خوش ہوئے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا خبردار بلاشبہ یہ شیطان کی طرف سے ہے۔ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ وما ارسلنا من قبلک من رسول ولا نبی الا اذا تمنی القی الشیطان فی امنیتہ۔ حتی کہ عذاب یوم عقیم تک پہنچے۔ یہ حدیث مرسل صحیح السند ہے۔ شیطان کا فتنہ ارتداد 10۔ ابن ابی حاتم نے موسیٰ بن عقبہ کے طریق سے ابن شہاب (رح) سے روایت کیا کہ جب سورة نجم نازل ہوئی اور مشرکین کہتے تھے اگر یہ آدمی ہمارے معبودوں کا ذکر خیر کے ساتھ کرے تو ہم اس کو اور اس کے اصحاب کو تسلیم کرلیں گے۔ لیکن وہ ان لوگوں کا ذکر اس لیے نہیں کرتے جو یہود و نصاری کے دین کے مخالف ہیں جیسے وہ ہمارے معبودوں کا ذکر برائی سے کرتے ہیں۔ اور رسول اللہ ﷺ پر کفار کی اذیتیں اور ان کی تکذیب بہ تشاق گزری اور ان کی گمراہی نے بہت پریشان کیا ہوا تھا۔ آپ کفار کی تکلیفوں کو روکنا چاہتے تھے۔ جب اللہ تعالیٰ نے سورة نجم اتاری اور فرمایا آیت افرء یتم اللات والعزی ومنوۃ الثالثۃ الاکری۔ تو شیطان نے ان کے ساتھ یہ کلمات ڈال دئیے جب طواغیت کا ذکر کیا تو یہ الفاظ کہے۔ وانہن لہن الغرانیق العلی وان شفاعتہن لہی التی ترتجی اور یہ شیطان کی سجع اور اس کے فتنہ میں سے تھا تو یہ دونوں کلمات مکہ میں ایک مشرک کے دل میں واقع ہوئے اور اس کے ساتھ ان کی زبانیں تیز ہوگئیں اور اس کے ساتھ ایک دوسرے کو خوشخبری دینے لگے کہ محمد ﷺ اپنے پہلے اور اپنی قوم کے دین کی طرف لوٹ آئے۔ رسول اللہ ﷺ جب نجم کے آخر میں پہنچے تو سجدہ کیا اور ہر ایک نے سجدہ کیا جو وہاں حاضر تھا مسلمانوں اور مشرکین میں سے۔ یہ بات لوگوں میں پھیل گئی۔ اور اس کو شیطان نے خوب پھیلایا یہاں تک کہ حبشہ کی زمین تک پہنچ گیا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ آیت وما ارسلنا من قبلک من رسول ولا نبی۔ جب اللہ تعالیٰ نے اپنا فیصلہ واضح کردیا اور شیطان کی سجع سے برات فرمائی تو مشرکین لوٹ گئے اپنی گمراہی میں اور مسلمانوں سے اپنی دشمنی کرنے لگے اور ان پر اور زیادہ سخت ہوگئے۔ 11۔ بیہقی (رح) نے دلائل میں موسیٰ بن عقبہ سے روایت کیا اور ابن شہاب کا ذکر نہیں کیا۔ 12۔ طبرانی (رح) نے عروہ رجی اللہ نعہ سے اسی کی مثل روایت کیا۔ 13۔ سعید بن منصور وابن جریر نے محمد بن کعب قرظی اور محمد بن قیس (رح) دونوں سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ قریش کی مجلسوں میں سے ایک مجلس میں تشریف فرما ہوئے جس میں اکثر قریشی تھے۔ اس دن آپ نے تمنا کی کہ اللہ تعایلٰ کی طرف سے کوئی ایسی چیز نہ آئے کہ جس کو سن کر وہ لوگ بھاگ جائیں۔ اللہ تعالیٰ نے آپ پر اتارا آیت والنجم اذا ہوی۔ (یعنی پوری سورت) رسول اللہ ﷺ نے اس کو پڑھا یہاں تک کہ آی افر ئیتم اللات والعزی، ومنوۃ الثالثۃ الاخری۔ تو شیطان نے دو کلمات آپ کی زبان پر ڈال دئیے۔ تلک الغرا نیق العلی، وان شفایتہن لترتجی۔ (یعنی یہ اونچے اونچے بت اور بلاشبہ ان کی شفاعت کی البتہ امید کی جاتی ہے ) ۔ آپ نے یہ کلمات پڑھ دئیے پھر آپ پڑھتے رہے یہاں تک کہ پوری سورت پڑھ دی۔ پھر آپ نے سورت کے آخر میں سجدہ کیا تو ساری قوم نے بھی آپ کے ساتھ سجدہ کیا۔ اور آپ کے ان الفاظ کی وجہ سے قریش خوش ہوئے۔ جب شام ہوئی جبریل (علیہ السلام) تشریف لائے آپ نے ان کے سامنے سورة پڑھی جب ان کلمات پر پہنچے جو شیطان نے آپ کی زبان پر ڈالے تھے تو جبریل (علیہ السلام) نے فرمایا میں ان دو کلمات کو نہیں لایا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا میں نے اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھا اور میں نے وہ بات کہی جو اللہ تعالیٰ نے نہیں فرمائی۔ تو اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف وحی بھیجی۔ آیت وان کادوا لیفتنونک سے لے کر نصیرت، تک۔ تو آپ برابر رنج اور غم میں رہے ان کلمات کی وجہ سے یہاں تک کہ یہ آیت نازل ہوئی۔ آیت وما ارسلنا من قبلک (پوری آیت) ۔ تو اس سے آپ خوش ہوگئے اور پریشانی جاتی رہی۔ 14۔ ابن جریر ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ مکہ میں تھے۔ آپ پر عرب کے معبودوں کے بارے میں قرآن نازل ہوا۔ آپ سورة النجم کی آیت میں اللات والعزی کا ذکر بار بار پڑھ رہے تھے۔ مکہ والوں نے اس کو سنا کہ وہ ان کے معبودوں کا ذکر کر رہے ہیں۔ اس سے وہ خوش ہوئے اور سننے کے لیے قریب ہوگئے۔ تو شیطان نے آپ کی تلاوت میں (یہ کلمات) ڈال دئیے۔ تلک الغرانیق العلی منہا الشفاعۃ ترتجی۔ نبی ﷺ نے اس کو اسی طرح پڑھ دیا۔ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ آیت وما ارسلنا من قبلک سے لے کر حکیم تک۔ 15۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے سند صحیح کے ساتھ ابوالعالیہ (رح) سے روایت کیا کہ مشرکین نے رسول اللہ ﷺ سے کہا اگر آپ اپنے کلام میں ہمارے معبودوں کا ذکر کریں تو ہم آپ کے ساتھ بیٹھ جائیں گے۔ کیونکہ آپ کے ساتھ وہ لوگ ہیں جو لوگوں میں سب سے نادار اور کمزور ہیں۔ جب وہ ہم کو آپ کے پاس دیکھیں گے تو لوگوں کو بیان کریں گے اس بارے میں تو وہ لوگ بھی آپ کے پاس آئیں گے۔ اور آپ نماز کے لیے کھڑے ہوئے تو ” والنجم “ (والی سورت) پڑھی حتی کہ یہاں تک پہنچے آیت افرء یتم اللات والعزی۔ ومنوۃ الثالثۃ الاخری۔ شیطان نے آپ کی زبان پر یہ الفاظ بھی ڈال دئیے۔ تلک الغرانیق العلی وشفاعتہن لترتجی ومثلھن لاینسی۔ جب آپ سورة کے ختم سے فارغ ہوئے سجدہ کیا اور مسلمانوں نے اور مشرکین نے بھی سجدہ کیا۔ یہ بات حبشہ پہنچی کہ مکہ کے لوگ مسلمان ہوگئے ہیں مگر یہ بات نبی ﷺ پر بھاری گزری تو اللہ تعالیٰ نے نازل فرمائی، آیت وما رسلنا من قبلک سے لے کر عذاب یوم عقیم تک۔ 16۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابوالعالیہ (رح) سے روایت کیا کہ سورة نجم مکہ میں نازل ہوئی تو قریش نے کہا اے محمد ﷺ کہ آپ کے پاس فقیر اور مسکین لوگ بیٹھتے ہیں اور آپ کے پاس دور دور سے لوگ آتے ہیں اگر آپ ہمارے معبودوں کا خیر سے ذکر کریں تو ہم بھی آپ کے ساتھ بیٹھ جائیں رسول اللہ ﷺ نے سورة النجم پڑھی۔ جب اس آیت پر پہنچے افرء یتم اللات والعزی ومنوۃ الثالثۃ الاخری۔ تو شیطان نے آپ کی زبان پر یہ الفاظ ڈال دئیے۔ وھی الغرانیق العلی شفاعتہن ترتجی۔ جب سورة سے فارغ ہوئے سجدہ کیا اور مسلمانوں اور مشرکوں نے بھی سجدہ کیا۔ ابو حیحہ سعید بن وقاص نے سجدہ نہ کیا اس نے ہتھیلی میں مٹی اٹھا کر اس پر سجدہ کیا۔ اور کہا کہ اب ابن ابی اکبشہ (یعنی رسول اللہ ﷺ نے ہمارے معبودوں کا ذکر خیر کے ساتھ کیا۔ یہ بات مسلمانوں کو پہنچی جو حبشہ میں تھے کہ قریش مسلمان ہوگئے تو انہوں نے واپس آنے کا ارادہ کیا تو یہ بات رسول اللہ ﷺ پر بہت بھاری گذری اور آپ کے اصحاب کرام ؓ پر، جو شیطان نے آپ کی زبان پر ڈالا تھا۔ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری۔ آیت وما ارسلنا من قبلک من رسول ولا نبی۔ 17۔ ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ ہمارے درمیان رسول اللہ ﷺ مقام ابراہیم کے پاس نماز پڑھ رہے تھے۔ اچانک آپ کو اونگھ آگئی۔ شیطان نے آپ کی زبان پر کچھ کلمات ڈال دئیے آپ نے وہ کلمات پڑھ دئیے تو مشرکین اس وجہ سے آپ کو چمٹ گئے۔ آپ نے جب پڑھا آیت افرء یتم اللات والعزی۔ ومنوۃ الثالثۃ الاخری۔ تو شیطان نے آپ کی زبان پر یہ الفاظ ڈال دئیے۔ وان شفاعتہا لترتجی وانہا لمع الغرانیق العلی۔ مشرکین نے یہ الفاظ یاد کرلیے اور ان کو شیطان نے بھی خبر دے دی کہ اللہ کے نبی نے ان کو پڑھا ہے تو ان کی زبانیں ان کلمات کے ساتھ تیز ہوگئیں تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری۔ آیت وما ارسلنا من قبلک من رسول ولا نبی۔ اللہ تعالیٰ نے شیطان کو دھتکار دیا اور اپنے نبی کو اپنی حجت تلقین کی۔ 18۔ عبد بن حمید نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے سورة نجم پڑھی تو شیطان نے آپ کے منہ مبارک میں اپنی طرف سے آیات کے درمیان کچھ کلمات ڈال دئیے۔ 19۔ عبد بن حمید نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن یہ آیت آیت افرء یتم اللات والعزی ومنوۃ الثالثۃ الاخری۔ الکم الذکر ولہ النثی۔ تلک اذا قسمۃ ضیزی۔ پڑھی تو شیطان نے رسول اللہ ﷺ کی زبان پر یہ الفاظ ڈال دئیے۔ تلک اذا فی الغرانیق العلی۔ تلک اذن شفاعۃ ترتجی۔ تو رسول اللہ ﷺ خوفزدہ ہوئے اور گھبرائے اللہ تعالیٰ نے آپ کی طرف وحی بھیجی۔ آیت وکم من ملک فی السموت لا تغنی شفاعتہم شیئا۔ پھر آپ کی طرف یہ آیت نازل کی گئی۔ آپ کی پریشانی ختم ہوگئی۔ آیت وما ارسلنا من قبلک من رسول ولا نبی الا اذا تمنی القی الشیطان فی امنیتہ۔ سے لے کر حکیم تک۔ 20۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ نبی ﷺ مسجد حرام میں نماز کے لیے تشریف لے گئے اس درمیان میں آپ پڑھ رہے تھے۔ جب آپ نے پڑھا۔ آیت افرء یتم اللات والعزی۔ ومنوۃ الثالثۃ الاخری۔ تو شیطان نے آپ کی زبان پر ڈال دیا۔ اور آپ نے یہ الفاظ پڑھے۔ تلک اخرالقۃ العلی۔ وان شفاعتہن ترتجی۔ یہاں تک کہ جو سورة کے آخر پر پہنچے تو آپ نے سجدہ فرمایا اور آپ کے صحابہ کرام نے اور مشرکین نے بھی سجدہ کیا ان کے معبودوں کا ذکر کرنے کی وجہ سے جب آپ نے سراٹھایا تو تمام لوگوں نے سر اٹھایا مکہ کے دو کناروں کے درمیان بات سخت پھیل گئی وہ کہتے تھے کہ یہ نبی بنو عبد مناف کے ہیں۔ یہاں تک کہ آپ کے پاس جبریل (علیہ السلام) تشریف لائے آپ نے ان کو سورة نجم سنائی اور آپ نے ان حروف کو بھی پڑھا تو جبریل (علیہ السلام) نے فرمایا میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں کہ میں نے آپ کو یہ الفاظ نہیں پڑھائے۔ تو آپ پر یہ بات بھاری گزری اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے آپ کے دل کو خوش کرنے کے لیے یہ آیت اتاری۔ آیت وما ارسلنا من قبلک الایۃ۔ 21۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے آیت اذا تمنی القی الشیطان فی امنیتہ کے بارے میں روایت کیا کہ جب آپ بات کرتے تو شیطان اپنی بات آپ کے دل میں ڈالنے کی کوشش کرتا۔ 22۔ ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ اذا تمنی یعنی یہ تلاوت اور قرآن کے معنی میں ہے یعنی جب آپ نے تلاوت اور قراۃ کا ارادہ کیا آیت القی الشیطان فی امنیتہ تو شیطان نے نبی ﷺ کی تلاوت میں ضرور مداخلت کی۔ آیت فینسخ اللہ یعنی جبریل (علیہ السلام) اللہ کے حکم سے شیطان کی بات کو منسوخ کردیتا ہ۔ ما القی الشیطان (جو شیطان نے ڈالے تھے، نبی ﷺ کی زبان پر ) 23۔ عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ آیت لیجعل ما یلقی الشیطان فتنۃ اللذین فی قلوبہم مرض۔ یعنی منافقین کے لیے یہ بات آزمائش بن گئی۔ آیت والقاسیۃ قلوبہم، یعنی مشرکین کے دل سخت ہوگئے۔ آیت ولیعلم الذین اوتوا العلم انہ الحق، یعنی قرآن حق ہے۔ آیت ولا یزال الذین کفرو۔ یعنی قرآن کے بارے میں برابر شک میں رہیں۔ عذاب یوم عقیم سے مراد ایسا دن ہے جس کے ساتھ رات نہ ہو۔ 25۔ ابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ آیت مریۃ منہ۔ یعنی منافق لوگ شک میں پڑے ہوئے ہیں ان باتوں میں جس کو ابلیس خبیث لے کر آتا ہے اور وہ ان کے دلوں سے نہیں نکلتی ہیں اور ان کی گمراہی میں اضافہ ہوتا ہے۔ 26۔ ابن مردویہ اور ضیاء نے مختارہ میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت عذاب یوم عقیم سے مراد ہے بد کا دن۔ 27۔ ابن مردویہ نے ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ چارآیات میں یوم بد کا ذکر ہے۔ آیت او یأتیہم عذاب یوم عقیم۔ اس سے مراد بدر کا دن ہے۔ آیت فسوف یکون لزاما۔ یہ بھی بدر کا دن ہے۔ آیت یوم نبطش البطشۃ الکبر۔ (الدکان : 16) یہ بھی بدر کا دن مراد ہے۔ آیت ولنذیقنہم من العذاب الادنی دون العذاب الاکبر (السجدۃ : 21) ۔ اس سے بھی بدر کا دن مراد ہے۔ 28۔ عبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے بھی اسی طرح روایت کیا۔ 30۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ عذاب یوم عقیم سے بدر کا دن مراد ہے۔ 29۔ ابن ابی حاتم نے عکرمہ (رح) سے بھی اسی طرح روایت کیا۔ 30۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ عذاب یوم عقیم سے مراد ہے قیامت کا دن کہ اس کے لیے رات نہیں ہے۔ 31۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے سعید بن جبیر (رح) سے اسی طرح روایت کیا۔ 32۔ عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے اسی طرح روایت کیا۔
Top