Tafseer-e-Majidi - Yunus : 23
فَلَمَّاۤ اَنْجٰىهُمْ اِذَا هُمْ یَبْغُوْنَ فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِّ١ؕ یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّمَا بَغْیُكُمْ عَلٰۤى اَنْفُسِكُمْ١ۙ مَّتَاعَ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا١٘ ثُمَّ اِلَیْنَا مَرْجِعُكُمْ فَنُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
فَلَمَّآ : پھر جب اَنْجٰىھُمْ : انہیں نجات دیدی اِذَا : اس وقت ھُمْ : وہ يَبْغُوْنَ : سرکشی کرنے لگے فِي : میں الْاَرْضِ : زمین بِغَيْرِ الْحَقِّ : ناحق يٰٓاَيُّھَا النَّاسُ : اے لوگو اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں بَغْيُكُمْ : تمہاری شرارت عَلٰٓي : پر اَنْفُسِكُمْ : تمہاری جانیں مَّتَاعَ : فائدے الْحَيٰوةِ : زندگی الدُّنْيَا : دنیا ثُمَّ : پھر اِلَيْنَا : ہماری طرف مَرْجِعُكُمْ : تمہیں لوٹنا فَنُنَبِّئُكُمْ : پھر ہم بتلادینگے تمہیں بِمَا : وہ جو كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے تھے
پھر جب وہ انہیں نجات دے دیتا ہے تو وہ فورا ہی زمین میں ناحق کی سرکشی کرنے لگتے ہیں،41۔ اے لوگو یہ تمہاری سرکشی تمہارے ہی اوپر (الٹ پڑنے والی) ہے (یہی) دنیوی زندگی کا چند روزہ نفع ہے پھر ہماری ہی طرف تمہاری واپسی ہے پھر ہم تمہیں جتلا دیں گے جو کچھ تم کرتے رہے ہو،42۔
41۔ (اور اپنے اس وعدہ واقرار کو بھول بھال کر پھر شرک و فساد میں لگ جاتے ہیں) (آیت) ” بغیر الحق “۔ کی قید اس لئے ہے کہ ان لوگوں کی یہ زیادتی اور سرکشی خود ان کے ضمیر میں اور ان کے معیار سے بھی جرم تھی۔ 42۔ یہاں اس حقیقت کا اعلان ہے کہ کفر ومعصیت کے ساتھ دنیا میں جو عیش و کامرانی جمع ہوسکتی ہے وہ محض چند روزہ ہے اس کی دائمی سزا آخرت میں بھگتنا ہے۔
Top