Tafseer-e-Majidi - Hud : 123
وَ لِلّٰهِ غَیْبُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ اِلَیْهِ یُرْجَعُ الْاَمْرُ كُلُّهٗ فَاعْبُدْهُ وَ تَوَكَّلْ عَلَیْهِ١ؕ وَ مَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
وَلِلّٰهِ : اور اللہ کے پاس غَيْبُ : غیب السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَاِلَيْهِ : اور اسی کی طرف يُرْجَعُ : باز گشت الْاَمْرُ : کام كُلُّهٗ : تمام فَاعْبُدْهُ : سو اس کی عبادت کرو وَتَوَكَّلْ : اور بھروسہ کرو عَلَيْهِ : اس پر وَمَا : اور نہیں رَبُّكَ : تمہارا رب بِغَافِلٍ : غافل (بےخبر) عَمَّا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو
اور اللہ ہی کے لئے ہیں چھپی ہوئی چیزیں آسمانوں اور زمین کی اور سارے امر اسی کی طرف رجوع کرتے ہیں،171۔ سو آپ اسی کی عبادت کیجیے اور اسی پر بھروسہ رکھیے اور آپ کا پروردگار اس سے بیخبر نہیں جو کچھ تم لوگ کررہے ہو،172۔
171۔ علم اور ملک بھی اسی کا کامل اور اختیار و تصرف بھی اسی کا کامل۔ (آیت) ” للہ غیب السموت والارض “۔ زمین و آسمان کی ہر چھپی ہوئی چیز اللہ ہی کے لئے بہ اعتبار علم بھی اور بہ عتبار ملک بھی۔ 172۔ کوئی فعل کسی کا جیسا اور جس درجہ کا بھی ہو اس کے علم اور قدرت کی گرفت سے باہر نہیں۔ (آیت) ” و توکل علیہ “۔ یعنی اگر تبلیغ توحید میں اذیت کا احتمال ہو تو اسے خاطر میں نہ لائیے اور یقین یہی جمائے رکھیے کہ تصرفات تکوینی سب کے سب بس اسی کے اختیار میں ہیں۔
Top