Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 91
وَ اَوْفُوْا بِعَهْدِ اللّٰهِ اِذَا عٰهَدْتُّمْ وَ لَا تَنْقُضُوا الْاَیْمَانَ بَعْدَ تَوْكِیْدِهَا وَ قَدْ جَعَلْتُمُ اللّٰهَ عَلَیْكُمْ كَفِیْلًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ مَا تَفْعَلُوْنَ
وَاَوْفُوْا : اور پورا کرو بِعَهْدِ اللّٰهِ : اللہ کا عہد اِذَا : جب عٰهَدْتُّمْ : تم عہد کرو وَ : اور لَا تَنْقُضُوا : نہ توڑو الْاَيْمَانَ : قسمیں بَعْدَ : بعد تَوْكِيْدِهَا : ان کو پختہ کرنا وَ : اور قَدْ جَعَلْتُمُ : تحقیق تم نے بنایا اللّٰهَ : اللہ عَلَيْكُمْ : اپنے اوپر كَفِيْلًا : ضامن اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے مَا تَفْعَلُوْنَ : جو تم کرتے ہو
اور پورا کرو اللہ کے عہد کو جب تم عہد کرچکے ہو،142۔ اور قسموں کو بعد ان کے استحکام کے مت توڑو درآنحالیکہ تم اللہ کو گواہ بنا چکے ہو،143۔ بیشک اللہ جانتا ہے جو کچھ کہ تم کرتے ہو،144۔
142۔ (خواہ صراحۃ خواہ دلالۃ والتزاما) (آیت) ” بعھد اللہ “۔ اس کے عموم میں ہر وہ عہد آگیا، جو شریعت کے موافق ہو، خواہ حقوق اللہ سے متعلق ہو، خواہ حقوق العباد سے متعلق ہو، اس کے اطلاق سے باہر صرف وہ عہد رہ جاتے ہیں، جو خلاف شریعت ہیں، المراد منہ کل عہد یلتزمہ الانسان باخیتارہ (کبیر) قال القاضی العھد یتناول کل امر یجب الوفاء بمقتضاہ (کبیر) 143۔ (ان معاہدات کا، انہی قسموں کے ذریعہ سے) (آیت) ” بعد توکیدھا “۔ اللہ کا واسطہ درمیان میں لا کر معاہدہ اور مؤکدو مستحکم ہوجاتا ہے، اے بعد توثیقھا بذکر اللہ (بیضاوی) 144۔ (اور معاوضہ بھی ہر صورت اسی کے مطابق دے گا) والمرادفیجازیکم علی ما تفعلون (کبیر) وفاء عہد کے کرنے اور نقض عہد سے بچنے کی پوری تاکید اس تنبیہ میں آگئی۔
Top