Tafseer-e-Majidi - Al-Hajj : 73
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ ضُرِبَ مَثَلٌ فَاسْتَمِعُوْا لَهٗ١ؕ اِنَّ الَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ لَنْ یَّخْلُقُوْا ذُبَابًا وَّ لَوِ اجْتَمَعُوْا لَهٗ١ؕ وَ اِنْ یَّسْلُبْهُمُ الذُّبَابُ شَیْئًا لَّا یَسْتَنْقِذُوْهُ مِنْهُ١ؕ ضَعُفَ الطَّالِبُ وَ الْمَطْلُوْبُ
يٰٓاَيُّهَا النَّاسُ : اے لوگو ! ضُرِبَ : بیان کی جاتی ہے مَثَلٌ : ایک مثال فَاسْتَمِعُوْا : پس تم سنو لَهٗ : اس کو اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ جنہیں تَدْعُوْنَ : تم پکارتے ہو مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا لَنْ يَّخْلُقُوْا : ہرگز نہ پیدا کرسکیں گے ذُبَابًا : ایک مکھی وَّلَوِ : خواہ اجْتَمَعُوْا : وہ جمع ہوجائیں لَهٗ : اس کے لیے وَاِنْ : اور اگر يَّسْلُبْهُمُ : ان سے چھین لے الذُّبَابُ : مکھی شَيْئًا : کچھ لَّا يَسْتَنْقِذُوْهُ : نہ چھڑا سکیں گے اسے مِنْهُ : اس سے ضَعُفَ : کمزور (بودا ہے) الطَّالِبُ : چاہنے والا وَالْمَطْلُوْبُ : اور جس کو چاہا
اے لوگو ایک بڑی بات بیان کی جاتی ہے،124۔ سو اسے سنو جن لوگوں کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ ایک مکھی (تک تو) پیدا کر نہیں سکتے چاہے سب ہی اس غرض کے لئے جمع ہوجائیں اور اگر مکھی ان کے سامنے سے کچھ چھین لے جائے تو وہ اس سے چھڑا تک نہی سکتے،125۔ لچر ہے (ایسا) طالب (بھی) اور (ایسا) مطلوب (بھی
124۔ جو بالکل واضح ہے اور ہر ایک کی سمجھ میں آجانے والی ہے۔ 125۔ تو ایسی عاجز، درماندہ مخلوق کو معبود ٹھہرالینا کس درجہ حماقت وسفاہت ہے۔ یہ ساری مورتیاں مل ملا کر ایک مکھی جیسی حقیر وبے حقیقت مخلوق کو پیدا بھی تو نہیں کرسکتیں اور پیدا کرنا تو پھر بڑی چیز ہے، ان کے آگے نذر اور چڑھا وے کے جو ڈھیر لگے رہتے ہیں ان میں سے اگر وہ کچھ اٹھایا چاہے تو ان میں اتنی سکت بھی تو نہیں کہ اسی کو اس سے واپس لے لیں۔
Top