Tafseer-e-Majidi - Ash-Shu'araa : 24
قَالَ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ مَا بَیْنَهُمَا١ؕ اِنْ كُنْتُمْ مُّوْقِنِیْنَ
قَالَ : اس نے کہا رَبُّ السَّمٰوٰتِ : رب ہے آسمانوں کا وَالْاَرْضِ : اور زمین وَمَا بَيْنَهُمَا : اور جو ان کے درمیان اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو مُّوْقِنِيْنَ : یقین کرنے والے
(موسی (علیہ السلام) نے) کہا کہ وہ پروردگار ہے آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اس (سب) کا اگر تم کو یقین حاصل کرنا ہو،23۔
23۔ موسیٰ (علیہ السلام) اپنے جواب میں سب سے زیادہ زور پروردگار عالم کی صفت ہمہ گیری پردے رہے تھے، یعنی دائرہ امکان میں کوئی شے بھی اس کی خالقیت، مالکیت، اور ربوبیت سے باہر نہیں، مصریوں کے ہاں آسمان، زمین اور فضائے درمیانی تینوں کے خدا الگ الگ تھے۔ قرآن مجید نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے جواب کے الفاظ سے اس طرف بھی اشارہ کردیا۔ (آیت) ” قال ..... وما بینھما “۔ اس سے یہ استدلال بھی کیا گیا ہے کہ حق تعالیٰ صورت وجسم سے پاک ہے۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو یہ موقع تھا کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) حضرت باری کی شکل و صورت کو بیان کرچلتے۔ الایۃ تدل علی ان تعالیٰ لیس بجسم (کبیر)
Top