Tafseer-e-Majidi - Az-Zukhruf : 65
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ مِنْۢ بَیْنِهِمْ١ۚ فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْ عَذَابِ یَوْمٍ اَلِیْمٍ
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ : پس اختلاف کیا گروہوں نے مِنْۢ بَيْنِهِمْ : ان کے درمیان سے فَوَيْلٌ لِّلَّذِيْنَ : پس ہلاکت ہے ان لوگوں کے لیے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا مِنْ عَذَابِ : عذاب سے يَوْمٍ اَلِيْمٍ : دردناک دن کے
پھر بھی (مختلف) گروہوں نے آپس میں اختلاف ڈال لیا پس بڑی خرابی ہے ان ظالموں کے لئے ایک پر درد دن کے عذاب سے،54۔
54۔ (آیت) ” للذین ظلموا “۔ ظلم یہاں بھی کفر کے مرادف ہے۔ اور الذین کفروا کے معنی کافرون ہی کے ہیں۔ (آیت) ” فاختلف الاحزاب من بینھم “۔ یعنی حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) تو سیدھے سادے مذہب توحید کی دعوت دے گئے تھے، یہ تو ان کے مخاطبین تھے۔ جنہوں نے مسلک توحید سے ہٹ کر طرح طرح کے مذہب تراش لئے۔ ان خرافات کی ذمہ داری مذہب اسلام پر یا حضرت مسیح (علیہ السلام) کی اصل تعلیمات پر کیا آسکتی ہے۔
Top