Tafseer-e-Majidi - Al-Maaida : 68
قُلْ یٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ لَسْتُمْ عَلٰى شَیْءٍ حَتّٰى تُقِیْمُوا التَّوْرٰىةَ وَ الْاِنْجِیْلَ وَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ١ؕ وَ لَیَزِیْدَنَّ كَثِیْرًا مِّنْهُمْ مَّاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ مِنْ رَّبِّكَ طُغْیَانًا وَّ كُفْرًا١ۚ فَلَا تَاْسَ عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں يٰٓاَهْلَ الْكِتٰبِ : اہل کتاب لَسْتُمْ : تم نہیں ہو عَلٰي شَيْءٍ : کسی چیز پر (کچھ بھی) حَتّٰي : جب تک تُقِيْمُوا : تم قائم کرو التَّوْرٰىةَ : توریت وَالْاِنْجِيْلَ : اور انجیل وَمَآ : اور جو اُنْزِلَ : نازل کیا گیا اِلَيْكُمْ : تمہاری طرف (تم پر) مِّنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب وَلَيَزِيْدَنَّ : اور ضرور بڑھ جائے گی كَثِيْرًا : اکثر مِّنْهُمْ : ان سے مَّآ اُنْزِلَ : جو نازل کیا گیا اِلَيْكَ : آپ کی طرف ( آپ پر) مِنْ رَّبِّكَ : آپ کے رب کی طرف سے طُغْيَانًا : سرکشی وَّكُفْرًا : اور کفر فَلَا تَاْسَ : تو افسوس نہ کریں عَلَي : پر الْقَوْمِ الْكٰفِرِيْنَ : قوم کفار
آپ کہہ دیجیے کہ اہل کتاب تم کسی راہ (حق) پر بھی نہیں جت تک تم تورتی وانجیل کی پابندی نہ کرو اور اس (کتاب) کی جو تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے اوپر اتری ہے،235 ۔ اور جو کچھ آپ پر آپ کے پروردگار کی طرف سے اتارا گیا ہے وہ یقیناً ان میں سے بہتوں کی سرکشی اور کفر کو بڑھا کر رہے گا،236 ۔ تو آپ کافر لوگوں پر افسوس نہ کیجیے،237 ۔
235 ۔ یہاں اشارہ اس حقیقت کی طرح ہے کہ مدار فضیلت کا، مقبولیت کا، احکام الہی کا اتباع ہی ہے، تو پھر جب سرے سے اس سے گریز ہے، تو کیسی افضلیت اور کہاں کی مقبولیت ؟ علی شیء۔ یعنی راہ راست ودین حق، ای علی دین یعتدبہ (کشاف۔ بیضاوی) مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ بغیر اتباع شریعت کے کوئی کمال معتبر نہیں۔ 236 ۔ ملاحظہ ہو حاشیہ نمبر 222 ۔ 237 ۔ حضور انور ﷺ فرط شفقت وترحم سے کافروں کے حال پر بےچین ومضطر رہا کرتے تھے، ارشاد ہورہا ہے کہ آپ اتنا غم وتاسف نہ کیجئے، یہ تو اپنی ضد وعناد کی بنا پر مستحق کسی ہمدردی ورعایت کے نہیں۔ آیت رسول اللہ ﷺ کی تسلی کے لیے ہے۔ آپ ﷺ کو ممانعت حزن سے نہیں کی گئی ہے، کہ وہ آپ ﷺ کے لیے ایک امر طبعی تھا، بلکہ افراط حزن سے کی گئی ہے۔ وھذہ تسلیۃ للنبی ﷺ ولیس بنھی عن الحزن لانہ لایقدر علیہ ولکنہ تسلیۃ وینھی عن التعرض للحزن (قرطبی) لاتتاسف بسبب نزول اللعن والعذاب علیھم فانھم من الکافرین المستحقین لذلک (کبیر) مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ اعراض کرنے والوں پر زیادہ قلق نہ کرے جیسا کہ بعض مبالغین فی الثفقۃ کرتے ہیں۔
Top