Tafseer-e-Majidi - Al-Qalam : 16
سَنَسِمُهٗ عَلَى الْخُرْطُوْمِ
سَنَسِمُهٗ : عنقریب ہم داغ دیں گے اس کو۔ داغ لگائیں گے اس کو عَلَي : اوپر الْخُرْطُوْمِ : ناک کے
تو ہم عنقریب اس کی ناک پر داغ لگائیں گے،9۔
9۔ یعنی اس کے کفر خبیثانہ کی پاداش میں اس کے چہرہ اور ناک کو داغدار کردیں گے۔ (آیت) ” الخرطوم “ خرطوم ہاتھی کی سونڈ کو کہتے ہیں۔ انسان کی ناک یا چہرہ کے لئے اس کا استعمال محل ذم وتحقیر پر ہے۔ قال المبرد الخرطوم ھھنا الانف وانما ذکر ھذا اللفظ علی سبیل الا ستخفاف بہ (کبیر) والخرطوم انف الفیل فسمی انفہ خرطوما استقباحالہ (راغب) (آیت) ” سنسمہ “۔ س یعنی ” عنقریب “ کو حشر سے متعلق سمجھا گیا ہے۔ قال ابو العالیۃ و مجاھد اے نسود وجھہ فنجعل لہ علما فی الاخرۃ یعرف بہ (معالم) منھم من قال ھذا الوسم یحصل فی الاخرۃ (کبیر) بعض اقوال اس دنیا سے متعلق بھی ہیں۔ قال ابن عباس سنخطمہ بالسیف وقد فعل ذلک یوم بدر (معالم) ومنھم من قال یحصل فی الدنیا (کبیر) اور ممکن ہے کہ دنیا اور آخرت دونوں ہی عالم مراد ہوں کہ ایسے خبیث کو روسیاہی دونوں ہی جہانوں میں نصیب ہوتی ہے۔ مال ابوجعفر ابن جریر الی انہ لامانع من اجتماع الجمیع علیہ فی الدنیا والاخرۃ وھو متجہ (ابن کثیر)
Top