Tafseer-e-Mazhari - Al-Qalam : 16
سَنَسِمُهٗ عَلَى الْخُرْطُوْمِ
سَنَسِمُهٗ : عنقریب ہم داغ دیں گے اس کو۔ داغ لگائیں گے اس کو عَلَي : اوپر الْخُرْطُوْمِ : ناک کے
ہم عنقریب اس کی ناک پر داغ لگائیں گے
سنسمہ علی الخرطوم . یہ جملہ مستانفہ (الگ) ہے۔ اس سے تہدید اور تخویف ہے۔ خرطوم ‘ ہاتھی کی سونڈھ اور خنزیر کی تھوتھنی ‘ یہاں مراد ناک ہے اس شخص کو ہاتھی اور سور کے ساتھ تشبیہ دے کر اس کی ناک کو ہاتھ کی سونڈھ یا خنزیر کی تھوتھنی قرار دیا۔ فراء کے نزدیک پورا چہرہ مراد ہے۔ جزء بول کر کُل مراد لے لیا جاتا ہے۔ ابو العالیہ اور مجاہد نے کہا : قیامت کے دن اس کا منہ کالا ہوجائے گا۔ اس علامت سے اس کی شناخت ہوجائے گی۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : (مراد یہ ہے کہ) ہم اس کی ناک میں تلوار کی نکیل ڈالیں گے ‘ چناچہ بدر کے دن ایسا ہی ہوا۔
Top