Tafseer-e-Majidi - Al-Anfaal : 45
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا لَقِیْتُمْ فِئَةً فَاثْبُتُوْا وَ اذْكُرُوا اللّٰهَ كَثِیْرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا : ایمان والے اِذَا : جب لَقِيْتُمْ : تمہارا آمنا سامنا ہو فِئَةً : کوئی جماعت فَاثْبُتُوْا : تو ثابت قدم رہو وَاذْكُرُوا : اور یاد کرو اللّٰهَ : اللہ كَثِيْرًا : بکثرت لَّعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : فلاح پاؤ
اے ایمان والو، جب تم کسی جماعت کے مقابل ہوا کرو تو ثابت قدم رہا کرو اور اللہ کو کثرت سے یاد کرتے رہو تاکہ فلاح پاؤ،71 ۔
71 ۔ یہ حکم عام ہے۔ یہاں یہ بتا دیا گیا کہ فلاح کا ذریعہ یہی ثبات قلب وثبات قدم کا اجتماع ہے۔ اور فلاح کے عموم میں شخصی واجتماعی، دنیوی واخروی ہر قسم کی فلاح آگئی۔ (آیت) ” اذا لقیتم فءۃ “۔ اس لقاء یا مڈبھیڑہو جانے سے جہاد میں سامنا ہوجانا مراد ہے، (آیت) ” فاثبتوا “۔ یعنی پست ہمتی اور بزدلی نہ دکھاؤ (آیت) ” واذکروا اللہ کثیر “۔ کہ قلب میں قوت وثبات اسی ذکر الہی اور کثرت ذکر الہی سے پیدا ہوگی ،۔ امر بالذکر حتی یثبت القلب علی الیقین ویثبت اللسان علی الذکر (قرطبی)
Top