Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 14
قَاتِلُوْهُمْ یُعَذِّبْهُمُ اللّٰهُ بِاَیْدِیْكُمْ وَ یُخْزِهِمْ وَ یَنْصُرْكُمْ عَلَیْهِمْ وَ یَشْفِ صُدُوْرَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِیْنَۙ
قَاتِلُوْهُمْ : تم ان سے لڑو يُعَذِّبْهُمُ : انہیں عذاب دے اللّٰهُ : اللہ بِاَيْدِيْكُمْ : تمہارے ہاتھوں سے وَيُخْزِهِمْ : اور انہیں رسوا کرے وَيَنْصُرْكُمْ : اور تمہیں غالب کرے عَلَيْهِمْ : ان پر وَيَشْفِ : اور شفا بخشے (ٹھنڈے کرے) صُدُوْرَ : سینے (دل) قَوْمٍ : لوگ مُّؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
ان سے لڑو اللہ انہیں تمہارے ہاتھ سے سزا دے گا اور انہیں رسوا کرے گا اور تمہیں ان پر غلبہ دے گا اور مسلمان لوگوں کے دلوں کو ٹھنڈا کرے گا،24 ۔
24 ۔ (کافروں کی ہزیمت اور تمہاری نصرت سے) (آیت) ” یعذبھم اللہ بایدیکم “۔ سنت الہی یہ ہے کہ اعداء دین کو دنیا میں سزا خادمان دین کے ہاتھوں سے دلائی جاتی ہے اور یہ انسان عذاب الہی کے واسطہ یا آلہ کا کام دیتے ہیں۔ (آیت) ’ ’ ویشف صدورقوم مومنین “۔ اس سے معلوم ہوا کہ اعدائے دین کی مغلوبیت سے خوش ہونا امر طبعی بلکہ امر محمود ہے۔
Top