Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 73
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَ الْمُنٰفِقِیْنَ وَ اغْلُظْ عَلَیْهِمْ١ؕ وَ مَاْوٰىهُمْ جَهَنَّمُ١ؕ وَ بِئْسَ الْمَصِیْرُ
يٰٓاَيُّھَا : اے النَّبِيُّ : نبی جَاهِدِ : جہاد کریں الْكُفَّارَ : کافر (جمع) وَالْمُنٰفِقِيْنَ : اور منافقین وَاغْلُظْ : اور سختی کریں عَلَيْهِمْ : ان پر وَمَاْوٰىهُمْ : اور ان کا ٹھکانہ جَهَنَّمُ : جہنم وَبِئْسَ : اور بری الْمَصِيْرُ : پلٹنے کی جگہ
اے نبی کافروں اور منافقوں پر جہاد کیجیے،136 ۔ اور ان پر سختی کیجیے،137 ۔ اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور (وہ) بری جگہ ہے،
136 ۔ (ہر ایک کے حسب حال) لفظ جہاد، قتال کے مرادف نہیں، قتال اس کی صرف ایک فرد ہے، محققین نے تصریح کردی ہے کہ کافروں سے جہاد کی شکل ایک ہوگی، اور منافقوں سے جہاد کی شکل دوسری۔ (آیت) ” جاھد الکفار “۔ کافروں کے مقابلہ میں جہاد جنگ و قتال سے ہوگا۔ امر بالجھاد مع الکفار بالسیف (قرطبی عن ابن عباس ؓ دلت الدلائل المنفصلۃ علی ان المجاھدۃ مع الکفار یجب ان تکون بالسیف (کبیر) (آیت) ” والمنفقین “۔ منافقوں کے مقابلہ میں جہاد قول ولفظ اور عملی برتاؤ سے ہوگا۔ امر بالجھاد مع المنافقین باللسان وشدۃ الزجر والتغلیظ (قرطبی۔ عن ابن عباس) باقامۃ الحدود علیھم وباللسان (قرطبی عن الحسن وقتادۃ) باظھار الحجۃ تارۃ وبترک الرفق ثانیا وبالانتھار ثالثا (کبیر) 137 ۔ (جس کے وہ مستحق ہیں) (آیت) ” غلظۃ “۔ کا حکم کافروں اور منافقوں دونوں کے حق میں مشترک ہے۔ اور غلظ لغت میں رافت یا نرمی کی ضد ہے، مراد یہ ہے کہ انکے مقابلہ میں نرم نہ پڑئیے مضبوطی سے قائم رہیے۔ الغلظ نقیض الرافۃ وھی شدۃ القلب (قرطبی) آج کے دور دجل وتلبیس میں لفظ ” رواداری “۔ جس معنی میں چلا ہوا ہے، اسلام اس کا ہرگز قائل نہیں، دوستان حق سے وہ اس برتاؤ کا حکم دیتا ہے جس کے وہ مستحق ہیں اسی طرح دشمنان حق سے بھی اسی سلوک کا جس کے وہ لائق ہیں انسان مرغیوں اور بکریوں کو اپنے پاس سے کھلا کھلا کر پالتا ہے اور محنت اٹھا اٹھا کر انہیں زندہ رکھتا اور بڑھاتا ہے اور سانپوں، بچھوؤں کو بلاتامل مارڈالتا ہے، عقل کی تعلیم یہ ہرگز ہرگز نہیں کہ جانور جانور سب برابر ہیں اور یکساں ” رواداری “ سے سب کے ساتھ پیش آنا چاہیے، فقہاء مفسرین نے لکھا ہے کہ جس کسی کے متعلق فساد عقیدہ کی اطلاع مل جائے اس پر جہاد دلائل سے کیا جائے گا اور اس کے مقابلہ میں سختی بھی حسب طاقت و ضرورت استعمال کی جائے گی، کل من وقف منہ علی فساد فی العقیدۃ فھذا الحکم ثابت فیہ یجاھد بالحجۃ وتستعمل معہ الغلظۃ ما امکن منھا (مدارک)
Top