Tafseer-e-Mazhari - Al-Hijr : 99
وَ اعْبُدْ رَبَّكَ حَتّٰى یَاْتِیَكَ الْیَقِیْنُ۠   ۧ
وَاعْبُدْ : اور عبادت کریں رَبَّكَ : اپنا رب حَتّٰى : یہانتک کہ يَاْتِيَكَ : آئے آپ کے پاس الْيَقِيْنُ : یقینی بات
اور اپنے پروردگار کی عبادت کئے جاؤ یہاں تک کہ تمہاری موت (کا وقت) آجائے
واعبد ربک حتی یاتیک الیقین اور وقت موت آنے تک اپنے رب کی عبادت کرتے رہیں۔ یقین سے مراد ہے : موت۔ ہر زندہ کیلئے موت کا آنا یقینی ہے یعنی جب تک آپ زندہ ہیں ‘ رب کی عبادت میں مشغول رہیں ‘ عبادت کو ترک نہ کریں۔ اللہ نے حضرت عیسیٰ کا قول بھی اسی مضمون کا نقل کیا ہے ‘ حضرت عیسیٰ نے کہا تھا : اَوْ صَانِیْ بالصَّلٰوۃِ وَالزَّکٰوۃِ مَادُمْتُ حَیًّا۔ بغوی وغیرہ نے حضرت جبیر بن نضیر کی روایت سے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : مجھے مال جمع کرنے اور تاجر بن جانے کا حکم بذریعۂ وحی نہیں دیا گیا بلکہ میرے پاس تو وحی بھیجی گئی کہ سَبِّعْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَکُنْ مِّنَ السَّجِدِیْنَ وَاعْبُدُ رَبَّکَ حَتّٰی یَأتِیَکَ الْیَقِیْنُ حضرت عمر راوی ہیں کہ حضرت مصعب بن عمیر کو مینڈھے کی کھال اوڑھے اور اسی کا نطاق باندھے سامنے سے آتے ہوئے رسول اللہ ﷺ نے دیکھ کر فرمایا : اس کو دیکھو ‘ اللہ نے اس کے دل کو نورانی کردیا۔ میں نے وہ وقت بھی اس کا دیکھا تھا کہ اس کے ماں باپ اس کو اعلیٰ قسم کی غذا کھلاتے پلاتے تھے۔ ایک جوڑا اس کے بدن پر دو سو درہم کا تھا۔ لیکن اللہ اور اللہ کے رسول کی محبت نے اس کی یہ حالت کردی جو تمہارے سامنے ہے۔ 26/ربیع الثانی 1202 ھ ؁ کو سورة الحجر کی تفسیر ختم ہوئی۔ ًٍبحمد اللہ 19/شعبان 1387 ؁ھ کو صبح چار بجے اس سورة کا ترجمہ ختم ہوا۔
Top