Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 224
وَ الشُّعَرَآءُ یَتَّبِعُهُمُ الْغَاوٗنَؕ
وَالشُّعَرَآءُ : اور شاعر (جمع يَتَّبِعُهُمُ : ان کی پیروی کرتے ہیں الْغَاوٗنَ : گمراہ لوگ
اور شاعروں کی پیروی گمراہ لوگ کیا کرتے ہیں
والشعرآء یتبعہم الغاون۔ اور شاعروں کی راہ تو بےراہ لوگ چلا کرتے ہیں بغوی نے ضحاک کی روایت سے بھی ایسا ہی نقل کیا ہے عطیہ کی ایک روایت بھی ابن عباس سے یہی ہے حضرت ابن عباس ؓ کا قول عطیہ نے بھی یہی نقل کیا ہے اور ابن ابی حاتم نے بھی بروایت عکرمہ اسی طرح بیان کیا ہے۔ لیکن اکثر مفسرین کہتے ہیں کہ آیت میں وہ شعراء مراد ہیں جو کافروں کی حمایت میں رسول اللہ ﷺ : کی ہجاء کرتے تھے مقاتل نے ان کے نام اس طرح نقل کئے ہیں عبداللہ بن زبیر سہمی ‘ ہبیرہ بن ابی وہب مخزومی ‘ شافع بن عبدمناف ‘ ابو عزہ عبداللہ بن عمر جمحی۔ امیہ بن صلت ثقفی۔ یہ شعراء جھوٹی غلط سلط باتیں کہتے اور دعویٰ کرتے تھے کہ جیسا محمد کہتے ہیں ویسا ہم بھی کہتے ہیں۔ یہ لوگ اشعار سناتے اور ان کی قوم کے کچھ گمراہ لوگ جمع ہوجاتے اور رسول اللہ ﷺ اور صحابہ ؓ کے متعلق ان شاعروں کے ہجائیہ اشعار سنتے اور پھر نقل کرتے تھے یہی وہ لوگ تھے جن کو اللہ نے غاو ون فرمایا۔ یعنی وہ لوگ جو رسول اللہ اور مسلمانوں کے متعلق کہے ہوئے ہجائیہ اشعار نقل کرتے تھے۔ قتادہ اور مجاہد نے کہا الغاو ون سے مراد ہیں شیاطین۔ یہ جملہ الگ ہے اس میں رسول اللہ ﷺ کے شاعر ہونے کے خیال کو باطل کیا گیا ہے۔ اسی ابطال کی تائید آئندہ آیت کر رہی ہے۔
Top