Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 98
اِذْ نُسَوِّیْكُمْ بِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَ
اِذْ : جب نُسَوِّيْكُمْ : ہم برابر ٹھہراتے تھے تمہیں بِرَبِّ الْعٰلَمِيْنَ : سارے جہانوں کے رب کے ساتھ
جب کہ تمہیں (خدائے) رب العالمین کے برابر ٹھہراتے تھے
اذ نسویکم برب العلمین۔ جب کہ (اے باطل معبودو) ہم تم کو (عبادت میں) رب العالمین کے برابر قرار دیتے تھے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ہم ضمیرا قالوا کی ضمیر کی طرح صرف پجاریوں کی طرف راجع ہو کیونکہ بتوں میں جھگڑنے کی صلاحیت ہی نہیں ہے (بت بےجان ہیں بولنے کی ان میں اہلیت نہیں ہے) لیکن جب بت بےجان ہوں گے تو ان کو خطاب کرنے کا فائدہ سوائے اپنے افسوس و حسرت کے اظہار اور ندامت کے اور کچھ نہ ہوگا۔ خلاصہ یہ کہ ان کافروں کا جھگڑا ان بتوں سے ہوگا جو مبدء ضلالت تھے اور وہ خود اپنی گمراہی کا اقرار کریں گے اور اظہار حسرت کریں گے۔
Top