Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 98
اِذْ نُسَوِّیْكُمْ بِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَ
اِذْ : جب نُسَوِّيْكُمْ : ہم برابر ٹھہراتے تھے تمہیں بِرَبِّ الْعٰلَمِيْنَ : سارے جہانوں کے رب کے ساتھ
جب کہ ہم تم کو تمام جہانوں کے رب کے برابر ٹھہراتے تھے
ہم نے تم کو جہانوں کے رب کے برابر ٹھہرایا تھا : 98۔ اب ان کی عقل ٹھکانے آئی ہے اور پکار پکار کر کہتے ہیں کہ ” ہم نے تم کو جہانوں کے رب کے برابر ٹھہرایا تھا “ یعنی وہ مقام جو صرف اور صرف جہانوں کے رب ہی کے لئے سزاوار تھا ہم نے تم کو اس مقام پر لاکھڑا کیا تھا اور تمہاری باتوں کو وقعت دی تھی جو صرف اور صرف اللہ رب ذوالجلال والاکرام ہی کے رب کی باتوں کو دینی چاہئے تھی یہ لوگ کون ہیں جن کو وہ مخاطب کرکے کہہ رہے ہیں ؟ وہی جو ان کے دراصل گمراہ کنندہ تھے اور انہی کی باتوں اور احکام کو وہ دنیا میں اہمیت دیتے رہے تھے لیکن جب بولنے کا وقت تھا نہیں بولے اور جب بولنے کی کوئی قیمت نہیں رہی اب بول رہے ہیں لیکن ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ ” گزرا ہو وقت کبھی ہاتھ نہیں آتا ۔ “ اچھا بلاشبہ جن کا وقت گزر گیا ان کے تو وہ کام نہ آیا ان کی یہ پریشانی ہمارے سامنے رب کریم نے کیوں بیان کی ؟ ظاہر ہے اس لئے کہ ابھی ہمارا وقت تو نہیں گزرا ہمیں تو اپنی عقل کے ناخن لینا چاہئے اور سوچنا چاہئے کہ اس وقت ہم کیا کر رہے ہیں جو ہمیں سیدھی راہ بتاتے ہیں کیا ہم ان کی سنی ان سنی تو نہیں کر رہے ‘ کیا ہم عقل سے وہ کام لے رہے ہیں جو ہم کو اس سے لینا چاہئے کہ ہم ان کا ساتھ دے رہے ہیں جو اس وقت کے خدایان دہ و ملک ہیں یا ان کا جو ہمیں سیدھی راہ بتا رہے ہیں ؟ کیا ہمارے ان مذہبی راہنماؤں نے جو آپس میں اتحاد کیا ہے اور سب اس بات پر متفق ہیں کہ ” دین میں عقل کو دخل نہیں “ ہم نے کبھی سوچا ہے کہ ان کی یہ بات کہاں تک سچی یا جھوٹی ہے ؟ کیا یہ قرآن وسنت میں ہے ؟ اگر یہ بات صحیح ہوتی تو جن کا ذکر ہم کو اس جگہ سنایا جارہا ہے کہ وہ قیامت کے روز افسوس کریں گے اور پاگلوں کی طرح کی اپنا سر اور منہ پیٹ پیٹ کر کہیں گے (لو کنا نسمع اونعقل ماکنا فی اصحاب السعیر “۔ (الملک 67 : 10) ” کاش ہم سنتے یا سمجھتے تو آج اس بھرکتی ہوئی آگ کے سزاواروں میں شامل نہ ہوتے “ معلوم ہوا کہ ان مذہبی ٹھیکہ داروں کی یہ بات جھوٹ کا ایک پلندہ ہے پھر ہم آخر اس کو اٹھا کر آج ہی ان کے منہ پر کیوں نہیں دے مارتے ۔ کیا ہم کو بھی یہ بات اسی وقت یاد آئے گی جب ہمارا وقت نکل گیا ؟ ہم بھی وہی کہیں گے جو وہ کہہ رہے ہیں ؟
Top